وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام ناصرف پاکستان کے اپنے قومی مفاد میں ہے بلکہ مجموعی طور پر پورے خطے میں اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے کلیدی ہے۔

اسلام آباد میں افغان مصالحتی عمل کے بارے میں افغان صدر کے خصوصی نمائندے عمر داؤد زئی سے ملاقات کے دوران شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ عالمی دھارے میں شامل ہونے کے لیے امن مذاکرات کے ذریعے افغانستان کے لوگوں کی مشکلات ختم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی پاکستان کو ‘دوطرفہ جامع مذاکرات’ کیلئے دورہ کابل کی دعوت

وزیر خارجہ نے افغان صدر کے خصوصی نمائندے کو یقین دہانی کرائی کہ افغانستان میں امن کے لیے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا تاکہ کابل میں امن اور ترقی کے دور کا آغاز ہو سکے۔

اس موقع پر عمر داؤد زئی نے کہا کہ ’پاک ۔ افغان تعلقات کئی اعتبار سے منفرد اور مفادات کے تناظر میں یکساں ہیں جسے دوطرفہ تعاون کے ذریعے مزید مستحکم بنایا جاسکتا ہے‘۔

انہوں نے افغان حکومت کی خواہش کا اظہار کیا کہ پاک ۔ افغان ایکشن پلان فار پیس اینڈ سالیڈیرٹی (اے پی اے پی پی ایس) کے فریم ورک کے تحت زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جائے۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں عسکریت پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی مدد طلب

عمر داؤد زئی نے کہا کہ ’مذکورہ فریم ورک کے تحت دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون سمیت ثقافتی اور عوامی رابطہ کاری کو بڑھایا جائے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور افغان صدر کے خصوصی نمائندے عمر داؤد زئی نے ملاقات میں مشترکہ مفادات پر مبنی متعدد شعبوں میں تعاون اور ہم آہنگی بڑھانے کے لیے اعلیٰ سطح کے اجلاس کے انعقاد پر زور دیا۔

دونوں نے اتفاق رائے کا اظہار کیا کہ پاکستان اور افغانستان کے لوگ برادرانہ تعلقات کے خواہاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: زلمے خلیل زاد کی شاہ محمود سے ملاقات،ٹرمپ کے خط کی تفصیلات سے آگاہ کیا

عمر داؤد زئی نے پاکستانی قیادت کے لیے افغانستان کے صدر اشرف غنی کی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ افغان حکومت پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں مشترکہ تعاون کے ساتھ کام کرنے کی خواہش مند ہے۔

انہوں نے اظہار تشکر کیا کہ وزیراعظم عمران خان، افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے سنجیدہ رویہ رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی نے 14 اور 24 دسمبر 2018 کو افغانستان کا دورہ کیا تھا اور اپنے آخری دورے میں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی اور افغان ہم منصب صلاح الدین ربانی سے وفود کی سطح پر ملاقاتیں کی تھیں۔

ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال، افغان مفاہمتی عمل، معیشت کے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: وزیرخارجہ کا 4 ملکی دورہ، افغانستان اور ایران میں اہم ملاقاتیں

اس دوران افغان صدر نے افغان عمل کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے پر وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا تھا جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ افغانستان میں امن و استحکام نہ صرف دونوں ممالک کے لیے بلکہ پورے خطے کے لیے بہتری کا موجب ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں