کراچی: اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں ماہ دسمبر کے دوران غیر ملکی سرمایا کاری میں نمایاں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ براہِ راست غیرملکی سرمایہ کاری 31 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ برس اسی ماہ کے دوران 27 کروڑ 28 لاکھ ڈالر تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رقوم کی بڑھتی ہوئی آمد کی وجہ سے جولائی سے نومبر تک غیرملکی سرمایہ کاری کے اعداد و شمار میں آنے والی کمی میں 35 فیصد اضافہ دیا۔

مزید پڑھیں: مالی سال 19-2018: براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں واضح کمی

تاہم اگر جولائی تا دسمبر 19-2018 کے ششماہی میں غیر ملکی سرمایہ کاری 19 فیصد سے کم ہوتے ہوئے ایک ارب 31 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ یہی سرماریہ کاری گزشتہ برس ایک ارب 63 کروڑ ڈالر تھی۔

رواں مالی سال کے ابتدائی ششماہی میں مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری میں 77.2 فیصد کی کمی آئی ہے۔

اعداد و شمار پر نظر دوڑائی جائی جو چین کی جانب سے گزشتہ برس کی جانے والی سرماریہ کاری کے مقابلے میں رواں برس اس میں 31 فیصد کمی آئی۔

مذکورہ سرمایہ کاری میں کمی کی وجہ سے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں سرمایہ کاری میں ہونے والی کمی کی وجہ سے اس کی رفتار بھی سست روی کا شکار ہوئی۔

ماہ دسمبر میں شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق یہ بات سامنے آئی تھی کہ مالی سال 18-2019 کے پہلے 5 ماہ جولائی سے نومبر کے درمیان ایف ڈی آئی 88 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران ایک ارب 35 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تھی، اس طرح براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 47 کروڑ 80 لاکھ یا 35 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی۔

تبصرے (0) بند ہیں