آسمان پر یہ 2 سفید لکیریں کیوں بنتی ہیں؟

اپ ڈیٹ 06 فروری 2020
اس کے پیچھے کافی دلچسپ وجہ چھپی ہوئی ہے — شٹر اسٹاک فوٹو
اس کے پیچھے کافی دلچسپ وجہ چھپی ہوئی ہے — شٹر اسٹاک فوٹو

کیا آپ کو ایسا منظر دیکھنے کا اتفاق ہوا ہے جب آسمان پر 2 سفید لکیریں نظر آتی ہیں جو کچھ دیر میں تحلیل ہوجاتی ہیں؟

اگر ہاں تو کبھی سوچا کہ یہ لکیریں کیوں ہوتی ہیں اور ان کے بننے کی وجہ کیا ہے؟

اگر ہاں تو اس کے پیچھے کافی دلچسپ وجہ چھپی ہوئی ہے۔

درحقیقت متعدد افراد کو تو لگتا ہے کہ یہ لکیریں کسی قسم کے راکٹ کی پرواز کا نتیجہ ہوتی ہیں، مگر ایسا نہیں۔

اگر آپ کو علم نہیں تو جان لیں کہ یہ لکیریں درحقیقت طیاروں کی پرواز کے دوران بنتی ہے مگر ان کے بننے کی وجہ کیا ہوتی ہے؟

آسمان پر ان سفید لکیروں کو ویپر ٹریلز کہا جاتا ہے اور یہ درحقیقت ایوی ایشن فیول جلنے کا نتیجہ ہوتی ہیں۔

جب ایندھن جلتا ہے تو وہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی بناتا ہے جو کسی بھی طیارے کے پیچھے ننھے قطروں کو چھوڑ جاتے ہیں۔

اگر آپ زیادہ توجہ سے دیکھیں تو آپ دیکھیں گے کہ کسی طیارے اور ان لکیروں کے درمیان ایک خلا ہوتا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ گیس کو ان قطروں کی شکل میں ڈھلنے کے لیے کچھ وقت درکار ہوتا ہے۔

یہ طیاروں کی بلندی، درجہ حرارت اور ہوا میں نمی پر ہوتا ہے کہ ان لکیروں کی موٹائی اور دورانیہ کتنا ہوتا ہے۔

پتلی اور جلد تحلیل ہونے والی لکیر کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ بلندی پر ہوا میں نمی کم ہے جبکہ موٹی اور دیر تک برقرار رہنے والی لکیر ہوا میں نمی کی نشانی ثابت ہوتی ہے۔

طیارے کی کھڑکیوں میں یہ ننھا سوراخ کیوں ہوتا ہے؟

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

پلاسٹک گلاس کے دو ٹکڑوں کو طیاروں کی کھڑکیوں کے شیشے کی تیاری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس کا اندرونی شیشہ ممکنہ طور پر طیارے کے کیبن اور باہر کے دباﺅ کے باعث ٹوٹ سکتا ہے۔

اس میں موجود چھوٹا سا سوراخ ہوا کو دونوں شیشوں اور کیبن کے درمیان ہوا کو گزرنے دیتا ہے، جس سے دباﺅ متوازن ہوجاتا ہے اور شیشہ نہیں ٹوٹتا۔

تبصرے (1) بند ہیں

azim iqbal Feb 06, 2019 03:27pm
i clearly see map of pakistan in blue sky....up or down