’بھارت پاکستان کو ورلڈ کپ میں شرکت سے نہیں روک سکتا‘

21 فروری 2019
پاکستان اور بھارت رواں سال ورلڈ کپ میں 16جون کو مدمقابل ہوں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان اور بھارت رواں سال ورلڈ کپ میں 16جون کو مدمقابل ہوں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارتی کرکٹ بورڈ کے حکام نے اپنے ہی بورڈ کے منصوبے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی ورلڈ کپ میں شرکت پر کسی بھی طرح پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔

پلوامہ حملے کے بعد بھارتی جارحیت رکنے کا نام لے رہی اور اب یہ جارحیت سفارتی سطح سے بڑھ کر کھیل سمیت دیگر شعبوں پر بھی بری طرح اثر انداز ہو رہی ہے۔

پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کا خواب دیکھنے والے بھارت نے اب کرکٹ کے میدانوں میں بھی اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی ایتھلیٹس کو ویزا دینے سے انکار، بھارت پر پابندی کا امکان

بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے تعینات کی گئی کرکٹ کی انتظامی کمیٹی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیئرمین کو لکھنے جانے والے خط کا مسودہ تیار کر لیا ہے جس میں ان سے درخواست کی جائے گی کہ آئی سی سی پاکستان کی ورلڈ کپ 2019 میں شرکت پر پابندی عائد کرے۔

جنگی جنون میں مبتلا بھارت کے کرکٹ بورڈ کی کمیٹی کی جانب سے تیار کیے گئے اس خط کے مسودے میں دھمکی بھی دی گئی ہے کہ اگر پاکستان کو ورلڈ کپ میں شرکت سے نہ روکا گیا تو بھارت ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔

بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا(بی سی سی آئی) کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین ونود رائے قانونی مشاورت کے بعد اس بارے میں حتمی فیصلہ کریں گے کہ اس سلسلے میں آئی سی سی سے رابطہ کیا جائے یا نہیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کمیٹی کے سربراہ کی منظوری کے بعد بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر راہول جوہری نے خط کا مسودہ تیار کیا۔

یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارتی فوج پر حملے میں کم از کم 40 فوجی ہلاک ہوگئے تھے، جس کے فوراً بعد ہی بھارت نے اپنی پرانی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اس حملے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال دی تھی۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی کسی بھی صورت اس پر فیصلہ نہیں کر سکتا، قوموں کے تنازعات ہوتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ فیفا یا اولمپکس جیسے اہم ایونٹس میں شرکت نہ کی جائے۔

’پاکستان کی شرکت پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی‘

البتہ ایک بھارتی آفیشل نے کسی بھی قسم کے خط کی تیاری کے موقف کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی سی سی آئی یا کمیٹی نے پاکستان کی شرکت پر پابندی کے حوالے سے کوئی خط تیار نہیں کیا اور اگر انہوں نے ایسا کیا بھی ہے تو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اسے مسترد کر دے گی۔

بی سی سی آئی آفیشل نے کہا کہ آئینی طور پر ایسا ممکن نہیں اور آئی سی سی کوالیفائی کرنے والے تمام اراکین کو اپنے ایونٹس میں شرکت کا اختیار دیتا ہے۔

کھیل کے عالمی ضابطوں اور قوانین پر گہری نظر رکھنے والے ماہرین نے بھی بھارت کی اس کوشش کو خام خیالی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت چاہے کتنی ہی کوشش کیوں نہ کر لے، وہ پاکستان کو ایونٹ میں شرکت سے نہیں روک سکتا۔

کھیل کے عالمی منظرنامے خصوصاً کرکٹ پر گہری نظر رکھنے والے مشہور کرکٹ ماہر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ بی سی سی آئی اس سلسلے میں کچھ نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ کھیل کی گورننگ باڈی سے عالمی ایونٹ میں کسی ملک کی شرکت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرنے کی بات صرف کہنا آسان ہے، ایسے ایونٹ میں کئی ممالک شریک ہوتے ہیں لہٰذا کسی ایک ملک کی ایما پر فیصلے نہیں لیے جا سکتے اور خود کو بے وقوف بنانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

آئی سی سی کے تمام بورڈ اراکین کی ورکشاپ 24 سے 26 فروری تک شیڈول ہے اور بھارت اگر آئی سی سی کے پاس جانے کافیصلہ کرتا ہے تو ممکنہ طور پر اسی ورکشاپ میں یہ بات رکھی جائے گی البتہ یہاں بھی ان کی ناکامی کا قوی امکان ہے۔

مزید پڑھیں: ہربھجن سنگھ کا ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ

کرکٹ ماہر کا کہنا تھا کہ آئی سی سی اس معاملے پر ووٹنگ کرے گا کیونکہ یہاں بھارت کی مرضی نہیں چلے گی اور اس فیصلے پر تمام اراکین کے متفق ہونے تک بھارت کو کسی بھی قسم کی کامیابی کا خواب نہیں دیکھنا چاہیے۔

واضح رہے کہ رواں سال انگلینڈ میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ 16 جون کو مانچسٹر میں کھیلا جائے گا اور اس میچ کے ٹکٹ پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں