نیشنل اسٹیڈیم کی چھوٹی باؤنڈری: ’بھائی! یہ تو شروع ہونے سے پہلے ہی ختم‘

اپ ڈیٹ 10 مارچ 2019
باؤنڈری کا سائز معمول سے کم تھا۔ — فوٹو: عبدالغفار
باؤنڈری کا سائز معمول سے کم تھا۔ — فوٹو: عبدالغفار

اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے درمیان پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا 27واں میچ چھوٹی باؤنڈری کی وجہ سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر تنقید کا نشانہ بن گیا۔

پی ایس ایل کے ابتدائی 26 میچز متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے تھے، جس کے بعد لیگ کے بقیہ میچز کراچی منتقل ہوگئے تھے، جہاں شائقین کی جانب توقع کی جارہی تھی کہ یہاں سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔

اس میچ میں گراؤنڈ کی باؤنڈری کے سائز کو اسٹیڈیم میں معمول کے مطابق رہنے والی باؤنڈری کے سائز سے کم کردیا گیا تھا، جس کا فائدہ بلے بازوں نے بھر پور اٹھایا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد وسیم نے اس میچ کے بعد ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اسے ٹیپ بال قرار دیا۔

دیگر شہریوں کی جانب سے بھی چھوٹی باؤنڈری تنقید سامنے آئی۔

ایک صارف نے ٹوئٹر پر ایک چھوٹے گراؤنڈ کے ماڈل کی تصویر شائع کی اور کہا کہ یہ اس وقت کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے صارفین کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان کی یہ لیگ اپنے کرکٹ کے معیار کی ہی وجہ سے مشہور ہے، تاہم ایسے اقدامات اس کے معیار کو کم کردیں گے جبکہ اپنے ٹوئٹ میں ایک صارف نے تو اسے ’بنانا لیگ‘ قرار دے دیا۔

اسی طرح ایک صارف نے ویڈیو گیم کا اسکرین شاٹ دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم سے بڑی باؤنڈری تو گیم میں ہوتی ہے۔

ایک صارف نے باؤنڈری کے سائز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اتنی چھوٹی باؤنڈری سے محسوس ہورہا ہے کہ پی سی بی شائقین کے ساتھ مذاق کر رہا ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے اس کا کہنا تھا کہ یہاں ٹاپ ایج لگنے سے بھی چھکا ہورہا ہے اور یہ پاکستان سپر لیگ کے معیار پر ضرب لگارہا ہے، تاہم پی سی بی کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

ایک صارف نے بولی ووڈ کی مشہور فلم ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ کے چھوٹے کمرے سے متعلق ڈائیلاگ کو نیشنل اسٹیڈیم کی باؤنڈری سے تشبیہہ دی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں