وزیر اعلیٰ سندھ کی دارالعلوم میں مفتی تقی عثمانی سے ملاقات

شائع March 23, 2019
مفتی تقی عثمانی نے وزیر اعلیٰ کو حملے کے حوالے سے تفصیلات بتائیں — فائل فوٹو/اسکرین شاٹ
مفتی تقی عثمانی نے وزیر اعلیٰ کو حملے کے حوالے سے تفصیلات بتائیں — فائل فوٹو/اسکرین شاٹ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کرنے ان کے کورنگی میں واقع مدرسہ دارالعلوم پہنچے جہاں انہوں نے گزشتہ روز کراچی کے علاقہ نیپا پر ہونے والے ممتاز عالم دین پر قاتلانہ حملے پر ان کی خیریت دریافت کی۔

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے ہمراہ صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروس ناصر حسین شاہ، وزیر بلدیات سندھ سعید غنی اور مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے بھی دارالعلوم کا دورہ کیا۔

ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ نے مفتی تقی عثمانی قاتلانہ حملے پر دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ اللہ پاک نے آپ پر کرم کیا ہے کہ حملے میں آپ اور آپ کے ورثاء کو محفوظ رکھا۔

انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر شہر کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ان کو ہرگز کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔

مزید پڑھیں: ڈرائیور کی مہارت اور بہادری سے جان بچ گئی، مفتی تقی عثمانی

مفتی تقی عثمانی نے وزیراعلیٰ سندھ کو واقعے سے متعلق تفصیلات بتائیں جس پر وزیراعلیٰ نے ان کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ آپ پر ہونے والے حملے میں ملوث دہشت گردوں کو جلد از جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

مدرسہ سے متعلق آگاہی دیتے ہوئے بتایا انہوں نے کہا کہ مدرسہ میں 9 ہزار طلباء دینی تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ 3 ہزار طلبا ہاسٹل میں رہائش پذیر ہیں اور طلباء کو میٹرک اور او لیول کی تعلیم بھی دی جاتی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کسی دن فرصت میں آکر وہ ان کے مدرسہ کا بھی دورہ کریں گے۔

شہید محافظ کی کفالت کریں گے، وزیر اعلیٰ

بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ حملے میں شہید ہونے والے محافظ فاروق کے گھر گئے جہاں انہوں نے شہید سپاہی کے والد سے تعزیت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ شہید سپاہی فاروق کے 3 بچے نابینہ ہیں اور وہ ان کے واحد کفیل تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے تعزیتی گفتگو شہید محافظ کے بیٹوں سے کہا کہ ہم آپ کو باپ کی کمی ہونے نہیں دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مفتی تقی عثمانی حملہ: 6 افراد کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج

اس موقع پر انہوں نے شہید سپاہی کے نابینا بچوں کو تعلیم دلوانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انھیں تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں گے۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو نابینا بچوں کے علاج معالج کے لیے بھی ہدایت کی۔

دورے کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 2 پولیس کے محافظ شہید ہوئے اور ورثاء کے غم میں ہم سب برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے شہید محافظ فاروق سے متعلق کہا کہ اس نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر ملک دشمنوں، شہر میں امن کو بگاڑنے اور افراتفری پھیلانے کی کوشش کرنے والوں کو سخت جواب دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں باپ کی کمی تو کوئی پورا نہیں کرسکتا تاہم ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ ان کے ورثاء کا خیال رکھیں۔

مزید پڑھیں: کراچی میں مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ، 2محافظ جاں بحق

انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت پوری کوشش کرے گی کہ ان کے اسپیشل بچوں کی تعلیم، دیکھ بھال اور ان کے مالی مشکلات کا بھی خیال رکھے گی کیوں کہ شہید سپاہی اپنے خاندان سمیت اپنی بیوہ ہمشیرہ کے بچوں کا بھی واحد کفیل تھا۔

واضح رہےکہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے نیپا چورنگی پر مفتی تقی عثمان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں ان کا محافظ پولیس اہلکار بھی شہید ہوگیا تھا۔

معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی گولیوں کا سامنا کرنے والا سندھ پولیس کا جوان باغ کورنگی کا رہائشی پولیس اہلکار فاروق کئی افراد کا کفیل تھا۔

واقعے مفتی تقی عثمانی کو بچاتے ہوئے شہید ہونے والے پولیس اہلکار فاروق کے 7 بچے یتیم ہو گئے، جن میں سے 3 بچے نابینا ہیں۔

شہید اہلکار کی بیوہ ہمشیرہ کے 6 بچے بھی اس کی زیر کفالت تھے، تمام بچوں کے سر پر ہاتھ رکھنے والا ٹارگٹ کلرز کا نشانہ بن گیا۔

مفتی تقی عثمانی پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025