زلمے خلیل زاد جلد پاکستان، افغانستان کا دوبارہ دورہ کریں گے

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2019
امریکی نمائندہ خصوصی بیلجیئم، اردن، برطانیہ اور ازبکستان کا بھی دورہ کریں گے— فائل فوٹو: اے پی
امریکی نمائندہ خصوصی بیلجیئم، اردن، برطانیہ اور ازبکستان کا بھی دورہ کریں گے— فائل فوٹو: اے پی

افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اپنے نئے دورے کا آغاز کریں گے جس میں وہ طالبان سے مذاکرات کے نئے دور کے سلسلے میں پاکستان اور افغانستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کا بھی رخ کریں گے۔

10 اپریل تک جاری رہنے والے اس دورے میں خلیل زاد بیلجیئم، برطانیہ، اردن اور ازبکستان کا دورہ کریں گے تاکہ افغانستان میں امن معاہدے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر عالمی سپورٹ حاصل کی جا سکے۔

مزید پڑھیں: افغانستان کبھی کسی کیلئے خطرے کا سبب نہ بنے، عالمی طاقتوں کا اتفاق

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ خلیل زاد طالبان سے تازہ مذاکرات کریں گے یا نہیں لیکن امریکا کا کہنا ہے کہ خلیل زاد قطر میں قیام کریں گے جہاں عموماً طالبان سے مذاکرات کیے جاتے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی نے گزشتہ ہفتے چین، روس اور یورپی یونین کے نمائندوں سے ملاقات کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: افغان امن عمل:پڑوسی ملک کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جارہی،طالبان

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے مزید کہاکہ خلیل زاد کا دورہ امن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہے تاکہ افغانستان کے تمام فریقین کو ان خصوصی مذاکرات کا حصہ بنایا جا سکے۔

افغانستان کی جانب سے مذاکرات پر ایسے موقع پر زور دیا جا رہا ہے جب طالبان امریکا کی اپیل کے باوجود افغانستان کی عالمی سطح پر منظور شدہ صدر اشرف غنی کی حکومت سے مذاکرات سے انکار کر چکے ہیں۔


یہ خبر 27مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں