اسما عزیز تشدد کیس: میڈیکل رپورٹ آنے تک ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا

01 اپريل 2019
مدعیہ نے  بیان دیا کہ انہیں دوست کے سامنے رقص نہ کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا—فوٹو: ڈان نیوز ٹی وی
مدعیہ نے بیان دیا کہ انہیں دوست کے سامنے رقص نہ کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا—فوٹو: ڈان نیوز ٹی وی

لاہور: بیوی پر تشدد کرنے اور سر کے بال کاٹنے کے الزام میں گرفتار شوہر اور اس کے ساتھی کو عدالت نے مدعیہ کی میڈیکل رپورٹ آنے تک جیل بھیج دیا۔

ماڈل ٹاون کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ شاہد ضیا نےخاتون پر تشدد کیس کی سماعت کی۔

تھانہ کاہنہ پولیس نے مقدمہ کے دونوں ملزمان میاں فیصل اور راشد کو 4 روزہ ریمانڈ ختم ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا جبکہ اسما عزیز بھی اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔

سماعت میں مدعیہ نے بیان دیا کہ انہیں دوست کے سامنے رقص نہ کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اس ظالم اور درندہ صفت شخص کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: رقص سے انکار، شوہر کا ملازمین کے ساتھ مل کر بیوی پر بہیمانہ تشدد

عدالت نے مدعیہ سے پوچھا کہ کیا آپ کے بال مشین سے کاٹے جس کا انہوں نے اقرار میں جواب دیا۔

دوسری جانب اسما کے شہر فیصل کا کہنا تھا کہ اگر میں غلط ہوا تو میں اپنی سزا بھگتے کے لیے تیار ہوں، سارے اسما کے وکیل بنے ہوئے ہیں میری بات کوئی نہیں سن رہا ۔

ملزم فیصل کا کہنا تھا کہ مجھے ایک گھنٹے کا ٹائم دیا جائے اور میری بات سنی جائے مجھے جو سزا دیں گے مجھے قبول ہے لیکن اگر اسما غلط ہوئی تو اسے بھی یہی سزا دے جائے جو میں بھگت رہا ہوں۔

دوسری جانب پولیس نے دونوں ملزمان سے تفتیش اور برآمد ہونے والی اشیا کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

مزید پڑھیں: بیوی پر تشدد: شوہر اور ملازم ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

رپورٹ میں تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان سے بال کاٹنے والی مشین اور خاتون کے کاٹے گئے بال بھی برآمد کیے گئے، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ خاتون پر تشدد کیا جانے والا پائپ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

بعدازاں جوڈیشل میجسٹریٹ نے حتمی فیصلہ مدعیہ کی میڈیکل رپورٹ آنے تک موخر کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو جیل بھیج دیا۔

واضح رہے کہ اسما عزیز نامی خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو ئی تھی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے شوہر نے اپنے 2 ملازمین کے سامنے انہیں برہنہ کیا اور پھر تشدد کا نشانہ بنایا۔

24 اور 25 مارچ کی درمیانی شب کو پیش آنے والے اس واقعے کے بعد پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: اسما عزیز کی میڈیکل رپورٹ میں تشدد کی تصدیق

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس امجد جاوید سلیمی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سخت کارروائی کا حکم دیا تھا جس کے بعد 26 مارچ کو اس کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

بعدازاں 27 مارچ کو پولیس نے ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ شاہد ضیا کے سامنے پیش کر کے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی تاہم دونوں ملزمان کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں