ایران نے مشرق وسطیٰ میں امریکی فورسز کو دہشت گرد قرار دے دیا

17 اپريل 2019
پارلیمنٹ میں پیش کردہ بل پر 2 اراکین نے مخالفت کی—فائل فوٹو: اے پی
پارلیمنٹ میں پیش کردہ بل پر 2 اراکین نے مخالفت کی—فائل فوٹو: اے پی

تہران: ایرانی قانون سازوں نے مشرق وسطیٰ میں امریکی فورسز کو دہشت گرد قرار دینے کے بل کو بھاری اکثریت سے منظور کرلیا۔

ایران کے سرکاری ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ امریکا کی جانب سے ایران کی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے بعد ایران کی جانب سے یہ اقدام اٹھایا گیا۔

وزیر دفاع جنرل عامر حطامی کی جانب سے بل پیش کیا گیا جس میں امریکی فورسز کی جانب سے 'دہشت گردی کی کارروائی' کے جواب میں حکومت کو اقدام اٹھانے کا اختیار دیا گیا۔

مزید پڑھیں: 'پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دیا گیا تو امریکا کو جواب دیں گے'

اس میں مطالبہ کیا گیا کہ انتظامیہ 'قانونی، سیاسی اور سفارتی' اقدام کا استعمال کرتے ہوئے وضاحت کے بغیر امریکی اقدام کو بے اثر کرے۔

عامر حطامی کی جانب سے قانون سازوں کو بتایا گیا کہ امریکی اقدام کا مقصد 'ایرانی اثر و رسوخ کو ناکام' بنانا ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایران کے خلاف امریکا کی طویل مدتی پابندیاں غیر موثر ہوچکی ہیں۔

دوران بحث کچھ سخت مخالف قانون سازوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ پوری امریکی فوج اور سیکیورٹی فورسز کو دہشت گردوں کی فہرست میں ڈال دیا جائے۔

ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا کہ 290 اراکین کے چیمبر میں سیشن کے دوران موجود 207 اراکین میں سے 204 نے بل کو منظور کیا، 2 قانون سازوں نے مخالفت جبکہ ایک نے ووٹ دینے سے اجتناب کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا پاسداران انقلاب کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے کے فیصلے کا خیر مقدم

تاہم یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ پارلیمنٹ میں پاس بل کس طرح خلیج فارس میں مختلف سرگرمیاں متاثر کرے گا، جہاں ماضی میں امریکی نیوی ماضی میں ایران کی پیٹرول بوٹس پر امریکی جنگی جہازوں کو ہراساں کرنے کا الزام لگاتی رہی ہیں۔

پاسداران انقلاب عراق، شام، لبنان اور یمن میں طاقت اور اثر و رسوخ کو فروغ دیتے ہیں اور یہ ایرانی میزائل کے انچارج ہیں جبکہ ان کی رینج میں امریکی اڈے بھی موجود ہیں۔


یہ خبر 17 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں