• KHI: Partly Cloudy 26.1°C
  • LHR: Sunny 21.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 20°C
  • KHI: Partly Cloudy 26.1°C
  • LHR: Sunny 21.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 20°C

نواب ثناء اللہ زہری کے گارڈز کے خلاف مقدمہ درج

شائع July 19, 2013

سردار ثنا ء اللہ زہری ۔ فائل تصویر
سردار ثنا ء اللہ زہری ۔ فائل تصویر

کوئٹہ: جمعے کے روز بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر پولیس نے سینیئر وزیر اوربلوچستان میں پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر ثناء اللہ زہری کے پانچ مسلح گارڈز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

جمعرات کے روز سینیٹ کی دوسیٹوں کیلئے ضمنی انتخابات کے موقع پر نواب زہری کے مسلح محافظ اس وقت پولیس سے الجھ پڑے جب انہوں نے زبردستی  بلوچستان اسمبلی کے احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

ایک پولیس سب انسپیکٹر نصیب اللہ نے بجلی روڈ پولیس سٹیشن پر نواب ثناء اللہ زہری کے پانچ گارڈز  کے علاوہ خود ثناء اللہ زہری کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ نواب زہری وزیر ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے قبیلے کے سردار بھی ہیں۔ تاہم ، وزیرِ اعلیٰ ثناء اللہ زہری سے مبینہ طور پر بدتمیزی کرنے پر وزیرِ اعلیٰ بلوچستان، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے سپریٹینڈٹ پولیس، کوئٹہ سمیع اللہ کو معطل کردیا تھا۔

وزیرِ اعلیٰ کا مؤقف تھا کہ زہری کو قبائلی عداوت کا سامنا ہے اور ان کے ذاتی محافظ ہی ان کی حفاظت کرتے ہیں جبکہ بلوچستا ن اسمبلی کے سپیکر جان محمد جمالی نے اسمبلی کے احاطے میں ہر طرح کے مسلح گارڈز کی آمد کو ممنوع قرار دیا ہے۔

بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، قاضی فائز عیسیٰ نے پولیس افسر کی معطلی کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے صوبے کے اہم ترین افراد کو آج عدالت میں طلب کیا تھا۔

جمعے کے صبح کو معاملے کا سوموٹو نوٹس لیتے ہوئے ایک سینیئر جج نے کہا کہ جب پولیس مسلح گارڈز کو نہیں روک سکتی تو وہ دہشتگردی سے کس طرح نبرد آزما ہوسکتی ہے۔

بلوچستان کے چیف سیکریٹری بابر یعقوب فتح محمد سے چیف جسٹس نے کہا،' لوگ نئی حکومت سے بلند توقعات رکھتے ہیں، لیکن آپ کے پہلے قدم نے ہی پولیس کا مورال گرادیا ہے،' اس موقع پر قاضی فائز عیسیٰ نے بھی کہا کہ اگر حکومت کا یہی رویہ رہا تو دوسرے صوبوں کے افسر یہاں خدمت کیلئے کیوں آئیں گے۔

' اگر مسلح ذاتی گارڈز کے ساتھ ایک چیف جسٹس بھی آئے تب بھی آپ اسے روک سکتے ہیں،' انہوں نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں اور قانون کی حکمرانی ہر صورت برقرار رہنی چاہئے۔

قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگر سینیٹر، وزراء اور دیگر قانون ساز افراد بغیر کسٹم ڈیوٹی ادا کی گئی گاڑیاں استعمال کررہے ہیں تو یہ سب سے بڑا غیر قانونی کام ہے۔ انہوں نے پولیس کو ہدایات دیں کہ وہ ایسی گاڑیوں اور کالے شیشوں والی سواریوں کیخلاف کریک ڈاؤن کریں۔

کوئٹہ کے کیپٹل سٹی پولیس افسر، میر زبیر محمود نے کورٹ کو یقین دلایا کہ پرائیوٹ گارڈز کیخلاف کارروائی ہوگی اور انہیں انصاف کیلئے عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

' عدالت کے فیصلے سے پولیس کا حوصلہ بلند ہوا ہے،' محمود نے کہا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Faraz Jul 19, 2013 03:33pm
Great justice by BHC surely the guards suspende the SP thats why the case will register against the guards Well done Chief Juctice of Balouchistan High Court the justice has been done

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025