کانگریس لیڈر کو دہشت گرد کہنے پر بی جے پی خاتون رہنما سے جواب طلب

اپ ڈیٹ 26 اپريل 2019
پوزیشن جماعت نے پراگیا سنگھ کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کروائی تھی
— فوٹو: ہندوستان ٹائمز
پوزیشن جماعت نے پراگیا سنگھ کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کروائی تھی — فوٹو: ہندوستان ٹائمز

بھارتی الیکشن کمیشن نے بھوپال سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی امیدوار اور بم دھماکے کے مقدمے کا سامنا کرنے والی خاتون پنڈت پراگیا سنگھ ٹھاکر کی جانب سے کانگریس رہنما دیگ وجے سنگھ کو ’ دہشت گرد‘ کہنے پر جواب طلب کرلیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق کانگریس نے پراگیا سنگھ کے بیان کو شر انگیز قرار دیا اور پارٹی کارکنان نے ان کے خلاف شکایت درج کروائی تھی۔

پراگیا سنگھ ٹھاکر نے یونین منسٹر اوما بھارتی سے اپنا موازنہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ ایک دہشت گرد کے خاتمے کے لیے اب ایک اور پنڈت انتخاب لڑرہی ہے‘۔

مزید پڑھیں: بی جے پی خاتون رہنما کے مارے جانے والے پولیس افسر پر سنگین الزامات

انہوں نے کہا تھا کہ ’ 16 سال پہلے اوما دی دی نے دیگ وجے کو انتخابات میں بدترین شکست دی تھی کہ وہ اس سے نکل نہیں سکے تھے اور اب وہ دوبارہ میدان میں آئے ہیں ‘۔

پراگیا سنگھ ٹھاکر نے کہا تھا کہ ’ اور اب دوبارہ ایک اور سنیاسن ان کے مدمقابل ہے، اس مرتبہ جب اختتام ہوگا تو وہ دوبارہ کبھی نہیں کھڑے ہوسکیں گے‘۔

خیال رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے 2008 کے خونریز بم دھماکے میں ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا کرنے والی امیدوار کو بھوپال کی نشست سے ٹکٹ دینے کا اعلان کیا تھا۔

48 سالہ خاتون پنڈت پراگیا سنگھ ٹھاکر ضمانت پر رہا ہیں، جنہیں بم دھماکے کے مقدمات کا سامنا ہے جہاں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بم دھماکے کے مقدمات کا سامنا کرنے والی پنڈت کو بی جے پی نے ٹکٹ دے دیا

پراگیا سنگھ ٹھاکر قومی سطح پر ہیڈلائنز کا حصہ اس وقت بنی تھیں جب ریاست مہاراشٹرا کے مغربی علاقے میں مالی گاؤں شہر میں ایک مسجد کے قریب دھماکا ہوا تھا جس میں 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

دھماکے کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا اور حکام کا کہنا تھا کہ وہ اس حملے کی ماسٹرمائنڈ ہیں۔

خیال رہے کہ بھارتی قانون کے مطابق عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کرنے والے افراد کو فیصلہ سنائے جانے تک انتخابات میں امیدوار بننے کی اجازت ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں