سیز فائر کی خلاف ورزیاں، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب

بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، ڈاکٹر فیصل — فائل فوٹو
بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، ڈاکٹر فیصل — فائل فوٹو

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے کنٹرول لائن پر سیز فائر کی حالیہ خلاف ورزیوں پر احتجاج ریکارڈ کروایا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور ان سے 2 مئی اور 5 مئی کو بھارتی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی فوج کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری کے ساتھ شہری آبادی کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک، انسانی وقار، عالمی قوانین اور انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے شہری جاں بحق

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اور کسی بھی تذویراتی غلط فہمی کا پیش خیمہ ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003 کے سیز فائر معاہدے کا احترام کرے اور معاہدے کی خلاف ورزی کے حالیہ اور دیگر واقعات کی تحقیقات کرے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی فوج کو یہ ہدایت بھی کرے کہ وہ جنگ بندی کا مکمل احترام کرے۔

واضح رہے کہ 2 مئی کو ایل او سی کے رکھ چکری سیکٹر میں بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے 15 سالہ لڑکا طاہر حفیظ جاں بحق اور ان کی 9 سالہ بہن طاہرہ شدید زخمی ہوئی تھیں۔

5 مئی کو تتہ پانی اور کوٹ کوٹیرا سیکٹرز میں بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں خاتون نسرین بی بی سمیت 2 افراد جاں بحق جبکہ ایک بچہ اور خاتون زخمی ہوئی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں