کوئٹہ میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا، 4 اہلکار شہید

اپ ڈیٹ 13 مئ 2019
دھماکے کی نوعیت معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے — فوٹو: ڈان نیوز
دھماکے کی نوعیت معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے — فوٹو: ڈان نیوز

کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن کی مِنی مارکیٹ میں پولیس موبائل کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید اور 2 اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے جانی نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں میں 2 پولیس اہلکاروں کے علاوہ 7 شہری بھی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے لیے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سڑک کنارے نصب موٹر سائیکل میں نصب کی گئی تھی۔

پولیس ذرائع کے مطابق دھماکا منی مارکیٹ میں الہدیٰ مسجد کے قریب ہوا، دھماکے کے زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ذرائع نے کہا کہ دھماکے سے پولیس موبائل کو بھی نقصان پہنچا جبکہ ہسپتال میں سینئر ڈاکٹرز طلب کر لیا گیا۔

سیٹلائٹ ٹاؤن کوئٹہ کے حساس علاقوں میں سے ایک ہے جہاں اس سے قبل بھی دہشت گردی کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی کوئٹہ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کو یکے بعد دیگرے نشانہ بنانے سے دشمن کے عزائم واضح ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ تشویشناک ہے، سیکیورٹی اہلکار اپنی جانوں پر کھیل کر وطن کے دفاع اور عوام کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے بے مثال کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ دہشت گردی کے خاتمے تک پوری قوم اتحاد، استقامت اور پختہ عزم کے ساتھ ڈٹی رہے گی۔

مزید پڑھیں: گوادر: 'ہوٹل میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل، نیوی اہلکار سمیت 5 شہید'

واضح رہے کہ رمضان المبارک میں یہ ملک میں دہشت گردی کا چوتھا بڑا واقعہ ہے۔

دو روز قبل بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر میں فائیو اسٹار ہوٹل ’پرل کانٹیننٹل‘ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں نیوی کا ایک اہلکار اور 4 سیکیورٹی گارڈز شہید جبکہ 6 افراد زخمی ہوئے تھے، تاہم سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی میں 3 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔

قبل ازیں 8 مئی کو لاہور میں داتا دربار کے باہر خودکش دھماکے میں 4 پولیس اہلکاروں اور ایک سیکیورٹی گارڈ سمیت 10 افراد جاں بحق جبکہ 30 افراد زخمی ہوئے تھے۔

پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ دھماکا داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب ہوا جس میں پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا۔

اسی روز بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے شہر چمن میں قبائلی رہنما ولی خان اچکزئی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 2 محافظوں سمیت جاں بحق ہوگئے۔

لیویز حکام کے مطابق دھماکا چمن کے علاقے سپینہ غنڈی میں قبائلی رہنما ولی خان اچکزئی کی گاڑی کے قریب ہوا۔

حکام نے کہا کہ ولی خان اچکزئی اپنے دفتر سے گھر جاتے ہوئے نشانہ بنے جبکہ دھماکے میں قبائلی رہنما کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں