امریکا، یونان سے ڈی پورٹ کیے گئے 61 پاکستانی اسلام آباد پہنچ گئے

اپ ڈیٹ 16 مئ 2019
رپورٹ کے مطابق 52 تارکین وطن کو امریکا میں ویزا کی مقررہ مدت سے زائد عرصہ قیام کرنے پر ڈی پورٹ کیا گیا — فائل فوٹو / اے پی
رپورٹ کے مطابق 52 تارکین وطن کو امریکا میں ویزا کی مقررہ مدت سے زائد عرصہ قیام کرنے پر ڈی پورٹ کیا گیا — فائل فوٹو / اے پی

راولپنڈی : امریکی حکام کی جانب سے ڈی پورٹ کیے گئے 52 پاکستانی تارکین وطن سخت سیکیورٹی میں خصوصی پرواز کے ذریعے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئے۔

امیگریشن حکام کے مطابق 53 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا جانا تھا لیکن ایک شخص کی طبیعت بگڑنے کی وجہ سے اسے ملک بدر نہیں کیا گیا جبکہ دیگر 52 شہری ملک پہنچ گئے۔

امریکی سیکیورٹی اہلکار ملک بدر کیے جانے والے پاکستانیوں کی حفاظت کررہے تھے۔

مزید پڑھیں: برطانوی عدالت کا 3 پاکستانی نژاد مجرموں کو ڈی پورٹ کرنے کا حکم

ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے بعد انہوں نے پاکستانی حکام کو امریکی پولیس کی جانب سے مختلف جرائم میں ملوث ہونے پر گرفتار کیے گے افراد کو تحویل میں لینے کا کہا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا ڈی پورٹ کیے گئے افراد کو سفری دستاویزات کی تصدیق کے بعد جانے کی اجازت دے دی گئی۔

عہدیدار نے جرائم میں ملوث اور امریکا کی جانب سے ڈی پورٹ کیے افراد سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔

اس کے ساتھ ہی یونانی حکام کی جانب سے ڈی پورٹ کیے گئے 9 غیر قانونی تارکین وطن پاکستانی شہریوں کو علیحدہ پرواز سے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچنے پر تحویل میں لیا گیا اور ایف آئی اے کے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل منتقل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا تارکین وطن کو ’گرین کارڈ‘ دینے کا فیصلہ

ایف آئی اے عہدیدار نے کہا کہ ڈی پورٹ کیے گئے افراد کو مزید قانونی کارروائی کے لیے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل کی جیل میں رکھا گیا ہے کیونکہ وہ زمینی راستے سے یورپ گئے تھے اور بعدازاں یونانی حکام نے انہیں پکڑ لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 9 افراد ضلع گجرات سے تعلق رکھتے ہیں انہیں مزید قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے گوجرانوالہ منتقل کیا جائےگا۔

حال ہی میں امریکی حکام نے ویزا کی مدت مکمل ہونے کے باوجود امریکا میں رہائش پذیر افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا تھا۔

ملک بدر کیے گئے پاکستانی بھی امریکا میں ویزا کی مدت مکمل ہونے کے بعد قیام کرنے والے افراد میں شامل تھے۔


یہ خبر 16 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں