وفاقی حکومت کا سندھ میں ایڈز کے علاج کیلئے 3 سینٹرز قائم کرنےکا فیصلہ

24 مئ 2019
صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا کہ ایچ آئی پوزیٹو کیسز کی تعداد میں کمی آرہی ہے—تصویر: شٹر اسٹاک
صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا کہ ایچ آئی پوزیٹو کیسز کی تعداد میں کمی آرہی ہے—تصویر: شٹر اسٹاک

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سندھ میں ایچ آئی وی/ایڈز کے علاج کے 3 سینٹرز قائم کرنے کافیصلہ کرلیا، ایک ایک سینٹر نوابشاہ، میر پور خاص اور حیدرآباد میں قائم کیا جائے گا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت کے مطابق نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام نے سندھ حکومت کو ایچ آئی وی کی تشخیص کرنے والی کٹس اور ادویات کی فراہمی بغیر کسی رکاوٹ کےجاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

ڈاکٹر اظفر مرزا کے بیان کے مطابق انہوں نے اس سلسلے میں اسٹیک ہولڈرز کا ایک اجلاس بلایا جس میں ماہرین نے صوبائی محکمہ صحت کو تمام تکنیکی اعانت فراہم کر نے کا وعدہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: رتوڈیرو: ایڈز متاثرین میں 5 سال سے کم عمر بچوں کی تعداد زیادہ

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رتو ڈیرو میں غیر معمولی طور پر اتنی بڑی تعداد میں بچوں کے ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کی تفصیلی تحقیقات کی ضرورت ہے تا کہ اس مہلک مرض کے پھیلاؤ کی وجوہات تک پہنچا جاسکے بالخصوص وہ بچے جن کے والدین ایچ آئی وی سے متاثر نہیں۔

صوبائی وزیر صحت اور سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر اظفر مرزا نے کہا کہ ایچ آئی وی کے اتنے بڑے پیمانے پر پھیلاؤ سے نہ صرف پاکستان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے بلکہ جینیوا میں بھی اس کی بازگشت سنائی دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اس معاملے میں صوبائی حکومت کی بھرپور مدد کرے گی تا کہ ایچ آئی وی سے موثر طریقے سے نمٹا جاسکے، اور اس ضمن میں تمام اسٹیک ہولڈرز، عالمی ادارہ صحت، یونیسیف، یو ایس ایڈ، عالمی فنڈ، آغاخان فاؤندیشن اور دیگر ادارے حکومت کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں: اندرونِ سندھ میں ایڈز سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 500 سے تجاوز

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے ایڈز کی تشخیص کی 2 لاکھ کٹس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم فی الوقت وفاقی حکومت نے 5 ہزار کٹس فراہم کردی ہیں اور مزید بھی خرید کر سندھ حکومت کو فراہم کردی جائیں گی۔

دوسری جانب صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا کہ ایچ آئی پوزیٹو کیسز کی تعداد میں کمی آرہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عید کے بعد رتو ڈیرو کے تعلقہ ہسپتال میں خون کے جانچ کا کیمپ لگایا جائے گا جس کے بعد ہمیں حتمی اعداد و شمار مل سکیں گے۔

مزید پڑھیں: بدین جیل کے 4 قیدیوں میں ایڈز کی تشخیص

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایڈز سے متاثرہ ڈاکٹر مظفر گھنگھرو اکیلے تمام افراد کو ایچ آئی وی منتقل نہیں کرسکتا، اس میں یقیناً دیگر وجوہات بھی شامل ہیں جنہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ ا

تبصرے (0) بند ہیں