کراچی: سچل گوٹھ میں مسجد کے خطیب کی ’ٹارگٹ کلنگ‘

اپ ڈیٹ 24 مئ 2019
ایس ایس پی ملیر نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا — فائل فوٹو / ڈان نیوز
ایس ایس پی ملیر نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا — فائل فوٹو / ڈان نیوز

کراچی: ملیر ٹاؤن کے علاقے سچل گوٹھ میں نامعلوم مسلح افراد نے مقامی مسجد کے خطیب کو مشتبہ ٹارگٹڈ حملے میں قتل کردیا۔

ملیر کے ایس ایس پی عرفان بہادر نے بتایا کہ مسلح موٹر سائیکل سواروں نے 55 سالہ محمد ارباب کو مسجد مینار الہدیٰ میں نماز فجر کی ادائیگی کے بعد فائرنگ کرکے قتل کیا اور فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: ماڈل کا 'قتل': نجی کلینک کی نرس، اسسٹنٹ گرفتار

پولیس کے مطابق واقعے کے فوری بعد ہی انہیں ڈاکٹر روتھ فاؤ سول ہسپتال کراچی میں منتقل کردیا گیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی نے بتایا کہ ارباب کو 11 گولیاں لگیں جنہیں ہسپتال کے آپریشن تھیٹر منقتل کیا گیا، جہاں وہ آدھے گھنٹے بعد جان کی بازی ہار گئے۔

ایس ایس پی ملیر نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا تاہم انہوں نے قتل کے پیچھے فرقہ پرستی کے پہلو کو مسترد کر دیا۔

انہوں نے بتایا کہ مقتول الحدیث مکتبہ فکر کی مسجد کے خطیب تھے۔

مزید پڑھیں: سابق وفاقی وزیر بابر غوری کی عدم گرفتاری پر سپریم کورٹ نیب پر برہم

عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ ’ماضی میں محض فقہی اختلاف پر الحدیث مکتبہ فکر کے کسی عالم پر ٹارگٹ حملہ نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ مقتول کے والد بھی اسی مسجد میں خطیب کے فرائض انجام دے چکے تھے۔

پولیس نے جائے وقوع سے گولیوں کے 11 خول اپنی تحویل میں لے کر فرانزک لیب میں بھجوا دیئے۔

فرانزک لیب میں جانچ کی جائے گی کہ کیا خطیب کے خلاف استعمال ہونے والی پستول پہلے بھی کسی واردات میں استعمال ہو چکی ہے؟

یہ بھی پڑھیں: ‘سیکس’ سے انکار پر ماڈل کا قتل کیے جانے کا انکشاف

ایس ایس پی عرفان بہادر نے کہا کہ تفتیش کاروں کو قتل کے پس پردہ مقاصد کے بارے میں ’کچھ شواہد‘ ملے ہیں جن پر مزید کام جاری ہے۔

ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی نے بتایا کہ مقتول کے بڑے بھائی اَنس ارباب کراچی پورٹ ٹرسٹ کے محکمہ افرادی قوت (ایچ آر) میں مینیجر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری سمیت دیگر کے خلاف نیب ریفرنس میں مقتول کے بھائی انس ارباب 'نیب کے گواہ‘ ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں