یہود مخالف واقعات، جرمنی کی یہودیوں کو ہر جگہ ’کیپا‘ پہننے پر تنبیہ

اپ ڈیٹ 26 مئ 2019
جرمن سوسائٹی میں یہودیوں کے خلاف نفرت گہری ہے، فلیکس کیلین—فائل فوٹو: اے ایف پی
جرمن سوسائٹی میں یہودیوں کے خلاف نفرت گہری ہے، فلیکس کیلین—فائل فوٹو: اے ایف پی

جرمنی کی حکومت نے یہود مخالف واقعات میں اضافے کو روکنے کے لیے مقامی یہودیوں کو ان کی روایتی مذہبی ٹوپی ’کیپا‘ پہننے میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق حکومتی کمشنر فلیکس کیلین نے کہا کہ ’میں تمام یہودیوں کو مشورہ نہیں دے سکتا کہ وہ جرمنی میں تمام وقت کیپا پہن کر گھومیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: لارڈ نظیر یہودی مخالف ریمارکس دینے پر معطل

ریجنل پریس گروپ ’فِنکی‘ میں شائع انٹرویو میں فلیکس کیلین نے اقرار کیا کہ ’مذکورہ مسئلے پر میری رائے میں تبدیلی آئی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’یہودیوں کو سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کے باعث زیادہ نقصان پہنچا جو ہماری ثقافت کے منافی ہے‘۔

خیال رہے کہ اس سے قبل برلن کے معروف ماہر قانون کلوڈیا ونونی نے کہا تھا کہ ’جرمن سوسائٹی میں یہودیوں کے خلاف نفرت گہری ہے‘۔

انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ’یہود مخالف رویہ ہمیشہ سے ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ گزشتہ چند برس سے اس رویے میں اضافہ اور شدت آئی ہے‘۔

مزید پڑھیں: امریکا: یہود مخالف بیان پر مسلم خاتون رکنِ کانگریس کی معذرت

ماہرقانون کا کہنا تھا کہ ’جرمن معاشرے میں یہ مسئلہ گہری جڑیں پکڑ چکا ہے‘۔

واضح رہے کہ جرمنی میں گزشتہ برس یہودیوں کے خلاف واقعات میں 20 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

وزیر انصاف کٹارائینا نے ان اعداد و شمار کو ملک کے لیے شرمناک قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں