شریف خاندان نے مداخلت کیلئے 2 ممالک کو پیغامات بھجوائے، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 02 جولائ 2019
پی ٹی آئی کی حکومت نے 10 ارب ڈالر قرض ادا کیا، وزیر اعظم عمران خان — فوٹو: بشکریہ اے آر وائی نیوز
پی ٹی آئی کی حکومت نے 10 ارب ڈالر قرض ادا کیا، وزیر اعظم عمران خان — فوٹو: بشکریہ اے آر وائی نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادوں نے دو ممالک سے رابطہ کیا اور ان کے والد کو سہولت فراہم کرنے کے لیے مداخلت کی درخواست کی۔

انہوں نے ان ممالک کا نام لیے بغیر کہا کہ ان ممالک کے پیغام پہنچایا لیکن مداخلت سے انکار کیا اور مجھے بتایا کہ وہ ملکی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔

نجی ٹی وی چینل 'اے آر وائی نیوز' کے پروگرام میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کے ہمراہ بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'این آر او کے لیے کسی کی سفارش نہیں چلے گی، سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی جانب سے نواز شریف اور آصف علی زرداری کو دیئے این آر او نے ملک کو تباہ کردیا، بعد ازاں دونوں نے ایک دوسرے کو این آر او دیا۔'

انہوں نے کہا کہ 'این آر او تو ہونا نہیں ہے، پلی بارگین ہوسکتی ہے، آصف زرداری مشکل میں ہیں تو پیسہ واپس کر دیں جبکہ نواز شریف بھی پیسہ واپس کریں اور علاج کے لیے بیرون ملک چلے جائیں۔'

مزید پڑھیں: ‘جنہیں آمر نے این آر او دیا ان کے منہ سے لفظ سلیکٹڈ اچھا نہیں لگتا’

دونوں رہنماؤں کو ریلیف دینے کے لیے کسی قسم کے دباؤ سے متعلق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'یہ پہلا مرحلہ ہے جس میں پاک فوج، حکومت کے ایجنڈے اور منشور کے ساتھ کھڑی ہے، کوئی ملک سے فرار نہیں ہو سکتا اور نہ کوئی سفارش کام آئے گی۔'

انہوں نے خبردار کیا کہ منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت گرفتار یا سزا یافتہ سیاست دان جیل میں سہولتیں حاصل نہیں کر سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں وزارت قانون کو کہہ چکا ہوں کہ منی لانڈررز کو عام جیل میں ڈالا جانا چاہیے اور جلد ہی اس حوالے سے قانون سازی کی جائے گی۔'

عمران خان کا کہنا تھا کہ 'ان منی لانڈررز کو علم ہونا چاہیے کہ ملک میں عام مجرم کے ساتھ کیسا سلوک ہوتا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: عمران خان چند روز میں خود 'این آر او' مانگتے پھریں گے، مریم نواز

'پی ٹی آئی کی حکومت نے 10 ارب ڈالر قرض ادا کیا'

وزیر اعظم نے ملک کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 'تحریک انصاف کی حکومت گزشتہ حکومتوں کی جانب سے لیے گئے قرضوں کی ادائیگی میں 10 ارب ڈالر خرچ کر چکی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'موجودہ حکومت کو 19 ارب ڈالر سے زائد کا ریکارڈ جاری خسارہ ملا جس سے روپے پر دباؤ بڑھا۔'

عمران خان نے اس حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے کہا کہ 'اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ پر قابو پانے کے لیے حکومت نے جامع منصوبہ بنایا ہے اور اس سلسلے میں نئی قانون سازی کی جائے گی۔'

آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس کا زیادہ ہدف مقرر کرنے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 'ٹیکس اصلاحات اور ٹیکس نیٹ کو بڑھا کر یہ ہدف حاصل کیا جائے گا۔'

انہوں نے ایک بار پھر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'ٹیکس کے ذریعے ملک کی آمدنی کا نصف حصہ قرضوں کی واپسی میں چلا جاتا ہے۔'

انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان اگلی ملاقات کے بعد اقتصادی محاذ پر صورتحال معمول پر آجائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں