اسلام آباد: ہاتھی کا کھانا چوری کرنے کے الزام میں دو ملازم معطل

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2019
چڑیا گھرمیں جانوروں کو سازگار ماحول میسر نہیں ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
چڑیا گھرمیں جانوروں کو سازگار ماحول میسر نہیں ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر کے ہاتھی کا کھانا مبینہ طور پرچوری اور تفریح کے لیے آنے والوں سے بدتمیزی کرنے کے الزام میں دو ملازمین کو معطل کردیا گیا۔

مرغزار چڑیا گھر کے حکام نے بتایا کہ اکلوتے ہاتھی کاوون کا کھانا اس کے ہی رکھوالے چوری کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ناقص انتظامات، چڑیا گھر کے جانور بیمار

اس حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ ہاتھی کی دیکھ بھال کے لیے خصوصی طور پر تعینات رکھوالے محمد بلال اور ان کے نائب محمد جلال کو کاوون کا کھانا چوری کرنے اور چڑیا گھر میں تفریح کے لیے آنے والوں سے الجھنے پر دونوں کو معطل کرکے ان کے خلاف انکوائری کا آغاز کردیا۔

ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق چڑیا گھر کے ڈائریکٹر رانا طاہر نے ملازمین کی معطلی سے متعلق پیش رفت کی تصدیق کی۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے ملازمین کے خلاف انکوائری کا آغاز کردیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ دنیا بھر کے جانوروں کے حقوق کے لیے فعال سماجی کارکنوں نے کاوون کا معاملہ سنجیدگی سے لیا ہے کیونکہ کاوون کی ساتھی 2012 میں چڑیا گھرانتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث مر گئی تھی۔

مزیدپڑھیں: میڈیا پر تنقید، ایوان صدر کے چڑیا گھر میں پنجروں کیلئے 20 لاکھ کا ٹینڈر نوٹس واپس

متعدد وعدوں کے باوجود اسلام آباد کے چڑیا گھر میں مزید ہاتھی نہیں لائے گئے۔

میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد نے کاوون کے لیے مناسب جگہ کی فراہمی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اس پر عمل نہیں کیا گیا۔

اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھرمیں جانوروں کو سازگار اور مناسب ماحول فراہم نہیں کیا گیا بیشتر جانور بشمول ریچھ اور شیر چھوٹے اور سیمنٹ پر مشتمل جگہ پر رہنے پر مجبور ہیں۔

حال ہی میں چھوٹے جنگلے کی وجہ سے ریچھ کا چہرہ اور ٹانگیں زخمی ہوگئی تھیں۔

متعدد مرتبہ رابطے کی کوشش کی باوجود محمد بلال تک رسائی ممکن نہیں ہوسکی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کا چڑیا گھر سیاحوں کی توجہ کا مرکز

واضح رہے کہ وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ چڑیا گھر کے شیروں کےلیے خریدی گئی مرغیاں چڑیا گھر کے ڈائریکٹر کے گھر میں پکائی جاتی ہیں۔

چڑیا گھر انتظامیہ نے نوٹی فیکشن جاری کیا جس میں کہا گیا کہ کاوون کو صبح 10 بجے پھل اور ڈبل روٹی جبکہ شام 5 بجے گنے فراہم کیے جائیں گے۔

نوٹی فیکشن کے مطابق شیروں کو دودھ صبح 10 بجے اور بڑے اور مرغی کا گوشت ساڑھے تین بجے دیا جائےگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں