ایل او سی پر جارحیت جاری، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر مسلسل دوسرے روز طلب

اپ ڈیٹ 01 اگست 2019
ترجمان کے مطابق بھارتی فوج لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے — فائل فوٹو/ ڈان نیوز
ترجمان کے مطابق بھارتی فوج لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے — فائل فوٹو/ ڈان نیوز

بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی جاری ہے جس پر دفتر خارجہ کے ترجمان اور ڈائریکٹر جنرل سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارٹی ڈپٹی کمشنر گورو اہلووالیا کو مسلسل دوسرے روز پھر طلب کیا اور بھارتی جارحیت پر احتجاج کیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق 30 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں بحق اور 9 افراد زخمی ہوئے تھے اور 31 جولائی کو بھارتی جارحیت کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق اور مزید 6 شہری زخمی ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ مجموعی طور پر 30 جولائی سے بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 شہری جاں بحق اور 15 زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر جارحیت، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب

ترجمان کے مطابق بھارتی فوج لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے۔

واضحح رہے کہ گزشتہ روز 31 جولائی کو بھی بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا گیا تھا، دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ ایل او سی سے متصل دنا، ڈھڈنیال، جوڑا اور شاہ کوٹ سیکڑز پر 30 جولائی کو بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نیتجے میں ایک 26 سالہ نوجوان نعمان احمد جاں بحق جبکہ خاتون اور بچوں سمیت 9 شہری زخمی ہوگئے تھے۔

دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی جانب سے 2017 سے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی میں تیزی آئی ہے اور ان 2 برسوں میں ایک ہزار 9 سو 70 مرتبہ معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ شہری آبادی پر کو دانستہ طور پر نشانہ بنانا افسوسناک اور انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق اور قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے جس سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ 2003 کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے اور بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کی ہدایت کرے جبکہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر امن قائم کرے۔

یہ بھی پڑھیں: 'جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں ناکامی کا ثبوت ہیں'

انہوں نے زور دیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

خیال رہے کہ 22 اور 23 جولائی کو بھی بھارتی فورسز کی لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ سے 22 سالہ محمد ریاض اور ایک خاتون جاں بحق ہوگئیں تھیں جبکہ 4 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

بعدازاں 29 جولائی کو بھی بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں