بھارت نے کنٹرول لائن پر کلسٹر بم سے شہریوں کو نشانہ بنایا، آئی ایس پی آر

اپ ڈیٹ 04 اگست 2019
بھارتی فورسز نے 30 اور 31 جولائی کی درمیانی شب کنٹرول لائن پر شہریوں کو نشانہ بنایا تھا، پاک فوج — فوٹو: آئی ایس پی آر
بھارتی فورسز نے 30 اور 31 جولائی کی درمیانی شب کنٹرول لائن پر شہریوں کو نشانہ بنایا تھا، پاک فوج — فوٹو: آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے آزاد جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے نزدیک شہریوں کو کلسٹر بم کے ذریعے نشانہ بنایا جو جنیوا اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق 30 اور 31 جولائی کی درمیانی شب وادی نیلم پر بھارتی فورسز نے شیلنگ کے دوران کلسٹر بم کا استعمال کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ مذکورہ واقعے میں ایک 4 سالہ بچے سمیت 2 شہری شہید جبکہ 11 زخمی ہوگئے تھے، جن کی حالت تشویش ناک ہے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، ایک خاتون جاں بحق

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز نے کلسٹر بم کا استعمال کرتے ہوئے عام شہریوں کو نشانہ بنایا جو جنیوا اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ جنیوا کے ’کلسٹر ایمونیشن کنونشن‘ کے تحت عام شہریوں پر کلسٹر بم کا استعمال ممنوع ہے کیونکہ اس کے غیر مسلح افراد پر مہلک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

عالمی برادری بھارتی جنگی جنون کا نوٹس لے، پاک فوج —فوٹو: آئی ایس پی آر
عالمی برادری بھارتی جنگی جنون کا نوٹس لے، پاک فوج —فوٹو: آئی ایس پی آر

پاک فوج کے مطابق بھارت کا جنگی جنون تمام بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے جو بھارتی فوج کے اصل کردار اور اخلاقی قدر کو کھول کر دنیا کے سامنے لاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کلسٹر بم کیا ہے؟

آئی ایس پی آر نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی جانب سے کلسٹر ہتھیاروں کے استعمال سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔

خیال رہے کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج نے رواں برس ایک ہزار 8 سو 24 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد شہریوں کو شہید کیا۔

یاد رہے کہ 30 جولائی کو بھارتی فوج نے ایل او سی سے متصل دانا، ڈھڈنیال، جوڑا اور شاہ کوٹ سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک 26 سالہ نوجوان نعمان احمد جاں شہید جبکہ خاتون اور بچوں سمیت 9 شہری زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: بھارتی حکومت کا سیاحوں کیلئے انتباہ،مقبوضہ کشمیر میں خوف کی لہر دوڑ گئی

مذکورہ واقعے کے ایک روز بعد آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں میں اضافہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ناکامی کی وجہ سے ان کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ 'پاک فوج، کنٹرول لائن پر بسنے والے معصوم شہریوں کو بھارت کی جانب سے دانستہ طور پر نشانہ بنائے جانے کے خلاف اور ان کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گی، اس کے ساتھ ساتھ بھارتی جارحیت کا موثر جواب دیا جاتا رہے گا'۔

علاوہ ازیں واقعے کے بعد پاکستان نے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کروایا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں