سلامتی کونسل میں کوئی مستقل رکن پاکستان کیلئے مشکلات پیدا کرسکتا ہے، وزیر خارجہ

14 اگست 2019
مسئلہ کشمیر ایک رات میں کھڑا نہیں ہوا یہ گزشتہ 7 دہائیوں سے موجود ہے، شاہ محمود قریشی
— فائل فوٹو/ اے پی
مسئلہ کشمیر ایک رات میں کھڑا نہیں ہوا یہ گزشتہ 7 دہائیوں سے موجود ہے، شاہ محمود قریشی — فائل فوٹو/ اے پی

مظفرآباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کوئی پھولوں کے ہار لے کر نہیں کھڑا ہوا اور سلامتی کونسل کے مستقل ارکان پاکستان کے لیے مشکلات پیدا کرسکتے ہیں۔

آزاد جموں کشمیر کے صدر سردار مسعود خان کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں دنیا کے کئی ممالک کے مفادات موجود ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’ ہم امہ اور اسلام کی بات کرتے ہیں لیکن امہ کے محافظوں نے بھارت میں سرمایہ کاری کی ہے اور وہاں ان کے مفادات موجود ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک رات میں کھڑا نہیں ہوا یہ گزشتہ 7 دہائیوں سے موجود ہے۔

مزید پڑھیں: اُمہ کے محافظوں کے بھارت میں مفادات ہیں، شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ کیا یہ 5 اگست کو شروع ہوا ( جب کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی گئی)، کیا اقوام متحدہ کی قراردادیں پہلے سے موجود نہیں تھیں؟ کیا پہلے دفتر خارجہ موجود نہیں تھا ؟ کیا گزشتہ 30 سالوں میں کشمیر میں قتلِ عام نہیں ہوا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ گزشتہ 30 برس سے اس معاملے کو نظر انداز کیا گیا اور اس کی وجوہات تھیں، 30 سالوں سے تجارت اور امدادکی خاطر مسئلہ کشمیر متاثر ہوا‘۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جذبات بھڑکانا اور مشکلات پیدا کرنا آسان ہے لیکن کسی مسئلے کو سمجھنا اور اس کے لیے آگے بڑھنا مشکل ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل میں کوئی پاکستان کے لیے پھولوں کے ہار لے کر انتظار نہیں کررہا ہے سلامتی کونسل کے 5مستقل ارکان کوئی مشکل پیدا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ کیا آپ کو کوئی شک ہے؟ آپ کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے، لوگوں کو احمقوں کی جنت میں نہیں رہنا چاہیے‘۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ’ کشمیر اور پاکستان کے عوام کو اس بات سے آگاہ ہونا چاہیے کیونکہ حالات ہمارے حق میں نہیں ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیریوں سے اظہار یکجہتی، وزیر اعظم یوم آزادی آزاد کشمیر میں منائیں گے

اس سے قبل آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق سفارتی کوششیں اس وقت تک نتائج پیدا نہیں کرسکتیں جب تک دنیا بھر میں پاکستان اور کشمیر کے تارکین وطن اس جدوجہد کو لے کر آگے نہیں چلتے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ تارکین کو سامنے آکر اس مسئلے کو پوری وقت سے اجاگر کرنا چاہیے‘۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیر پر متفق ہیں اور حکومت نے سیاسی، سفارتی اور قانونی طریقے سے اس جدوجہد کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن جماعتوں سے کشمیر کے معاملے پر سیاست نہ کرنے پر بھی زور دیا۔


یہ خبر 14 اگست 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں