ایکنک اجلاس: کراچی کیلئے 95 ارب روپے کے 2 منصوبوں کی منظوری

اپ ڈیٹ 30 اگست 2019
ریڈ لائن منصوبے پر 78 ارب روپے لاگت آئے گی  — فائل فوٹو/ڈان نیوز
ریڈ لائن منصوبے پر 78 ارب روپے لاگت آئے گی — فائل فوٹو/ڈان نیوز

وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کراچی کے لیے 95 ارب روپے کے 2 منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔

اسلام آباد میں قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران مشیر خزانہ نے کہا کہ کراچی کے لیے 95 ارب روپے کے 2 منصوبے منظور کیے گئے ہیں، جس میں 78 ارب روپے سے ریڈ لائن بنائی جائے گی جو عوام کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرے گی۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ ریڈ لائن 24 کلومیٹر طویل ہوگی جو نمائش چورنگی سے ملیر تک جائے گی اور اس سے یومیہ 3لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد مستفید ہوسکیں گے۔

مزید پڑھیں: سی پیک کے 11 ترقیاتی منصوبے مکمل، 11 پر کام جاری

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 3 ارب درخت لگانے کا منصوبہ منظور کیا گیا، جس میں 10 فیصد پھلدار درخت لگائے جائیں گے۔

حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ گوادر، مکران کو نیشنل گرڈ سسٹم سے منسلک کرنے، 27 لاکھ اضافی خاندانوں کے لیے صحت پروگرام اور صوبہ سندھ میں سیکنڈری اسکولز کے لیے 13 ارب روپے کی منظوری بھی دی گئی۔

مشیر خزانہ نے بتایا کہ ان منصوبوں سے پاکستانی معیشت کو فائدہ ہوگا اور عوام کی زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

ایکنک اجلاس میں اہم فیصلے

اس سے قبل اسلام آباد میں مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کی سربراہی میں قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں 5 سو 79 ارب روپے کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

ایکنک کے اجلاس میں زرعی پیداوار بڑھانے، پانی کے نظام کو بہتر بنانے، پاکستان کو سرسبز و شاداب بنانے، کراچی کی صورتحال بہتر بنانے سے متعلق فیصلے کیے گئے۔

ریڈ لائن منصوبہ

اجلاس میں کراچی میں ٹرانسپورٹ کے لیے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) ریڈ لائن منصوبے کی منظوری دی گئی، جس کی لاگت 78 ارب 38 کروڑ 40 لاکھ روپے ہوگی۔

بی آر ٹی ریڈ لائن کے تحت نمائش سے ملیر ہالٹ ڈیپو تک 24.2 کلومیٹر کا کاریڈور قائم کیا جائے گا اور ایم اے جناح روڈ کے ساتھ میونسپل پارک سے میری ویدر ٹاور تک 2.4 کلومیٹر طویل ایک کامن کاریڈور بھی قائم کیا جائے گا تاکہ عوام کو معیاری پبلک ٹرانسپورٹ فراہم ہو اور شہر میں ٹریفک کے مسائل میں کمی لائی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا کراچی میں سیاحتی مقاصد کیلئے ٹرام چلانے کا حکم

ریڈلائن منصوبہ مجموعی طور پر 26.6 کلومیٹر طویل ہوگا جس میں 22.45 کلومیٹر گریڈ سیکشن، 1.72 کلومیٹر ایلیویٹڈ اور 2.43 کلومیٹر انڈرگراؤنڈ سیکشن پر مشتمل ہوگا۔

اس منصوبے میں 29 بس اسٹیشنز کی تعمیر، انفارمیشن ٹیکنالوجی سروسز کے آلات، سیکیورٹی نظام اور اس سے منسلک آلات، 8 آف کاریڈور روٹس ہوں گے، جس میں ڈائریکٹ اور فیڈر سروسز بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں ریڈلائن منصوبے کے لیے 3 اقسام کی کُل 199 بسیں چلائی جائیں گی، جس میں مویشی کے فضلے سے تیار کی گئی بائیو میتھین گیس بطور ایندھن استعمال ہوگی۔

کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پروجیکٹ

دوران اجلاس کراچی میں پانی کے وسائل اور نکاسی آب کے نظام میں بہتری کے لیے کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پروجیکٹ (کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی) فیز ون کی منظوری دی گئی، جس پر 16 ارب 70 کروڑ 80 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔

مزید پڑھیں: کراچی میں ایک بار پھر بارش سے کئی علاقے زیرآب

اس منصوبے سے کراچی واٹر اور سیوریج بورڈ کی صلاحیتوں میں بہتری آئے گی اور شہریوں کو آسانی ہوگی۔

آبپاشی کے منصوبے منظور

اینک اجلاس میں قومی پروگرام برائے امپروومنٹ آف واٹر کورس ان پاکستان فیز 2 کے منصوبے کی منظوری دی گئی، جس کی لاگت 154 ارب 54 کروڑ 20 لاکھ روپے ہوگی۔

اس منصوبے کے تحت آبپاشی کے نظام کے لیے 76 ہزار 3 سو 59 واٹر یوزر ایسوسی ایشنز کی صلاحیت میں اضافہ، 59ہزار 4سو 27 نالوں کو بہتر بنایا جائے گا اور کھیتوں کی سطح پر پانی جمع کرنے کے لیے 16 ہزار 9 سو 32 ٹینکس اور تالاب قائم کیے جائیں گے تاکہ پانی کے زیاں میں کمی لائی جاسکے۔

زرعی سیکٹر کیلئے 8 منصوبے

مشیر خزانہ کی زیرصدارت اس اجلاس میں زرعی سیکٹر کے لیے 95 ارب روپے لاگت کے 8 اہم منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی۔

زرعی سیکٹر کے لیے 30 ارب 45 کروڑ 50 لاکھ روپے کی لاگت سے گندم کی پیداواری صلاحیت میں اضافے، 15 ارب 78 کروڑ 90 لاکھ روپے سے چاول کی پیداواری صلاحیت میں اضافے، 4 ارب 93 کروڑ 50 لاکھ روپے سے گنے کی پیداواری صلاحیت میں اضافے سے متعلق منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: قبائلی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایک کھرب روپے مختص

اجلاس میں 10 ارب 96 کروڑ 30 لاکھ روپے سے نیشنل آئل سیڈر انہینسمنٹ پروگرام (این او ای پی)، 9 ارب روپے کی لاگت سے کیج کلچر کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام، 6 ارب ایک سو 60 کروڑ روپے سے پائلٹ شرمپ فارمنگ کلسٹر ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی منظوری بھی دی گئی۔

اس کے ساتھ ساتھ خیبرپختونخوا کے بارانی علاقوں میں پانی بچانے کے لیے 14 ارب 17 کروڑ 80 لاکھ روپے لاگت کے منصوبے اور 3 ارب 40 کروڑ روپے لاگت کے بچھڑوں کو بچانے سے متعلق منصوبے کی منظوری دی گئی۔

3 ارب درخت لگانے کی منظوری

ایکنک نے 10بلین ٹری سونامی پروگرام کے فیز ون گرین پاکستان پروگرام کے لیے 3 ارب 30 کروڑ درخت لگانے کے لیے ایک سو 25 ارب 18 کروڑ 40 لاکھ روپے کی منظوری دی۔

مزید پڑھیں: حکومت کا پہلا سال مکمل، ملک بھر میں 'پلانٹ فار پاکستان' مہم

اس منصوبے کے تحت ملک بھر میں 10 فیصد پھلدار درخت بھی لگائے جائیں گے تاکہ ماحولیاتی سیاحت کو فروغ، جنگلات کو تحفظ فراہم کیا جاسکے اور انہیں بڑھایا جاسکے۔

500 کے وی ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن سسٹم کی منظوری

اجلاس میں وسطی ایشیا-جنوبی ایشیا ٹرانسمیشن انٹرکنکشن (سی اے ایس اے-1000) منصوبے کے لیے تاجکستان اور پاکستان کے درمیان 46 ارب 80 کروڑ 4 لاکھ روپے لاگت سے 500 کے وی ہائی وولٹج ڈائریکٹ کرنٹ (ایچ وی ڈی سی) ٹرانسمیشن سسٹم کی بھی منظوری دی گئی تاکہ صارفین کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جاسکے اور اضافی پیدا ہونے والی بجلی دوسرے ممالک کو برآمد بھی کی جاسکے۔

صحت سہولت پروگرام کی منظوری

قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے ملک بھر کے 27 لاکھ خاندانوں کے لیے 31 ارب 93 کروڑ 50 لاکھ روپے کے صحت سہولت پروگرام کی بھی منظوری دی۔

صحت سہولت پروگرام کے تحت غریب افراد کو علاج کی بہتر سہولت فراہم کی جاسکے گی۔

سندھ سیکنڈری ایجوکیشن امپروومنٹ پروگرام کی منظوری

ایکنک نے سندھ سیکنڈری ایجوکیشن امپروومنٹ پروگرام (ایس ایس ای آئی پی) کی منظوری بھی دی، جس پر 13 ارب 10 کروڑ 30 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے پرائمری اسکولوں میں اردو کو ذریعہ تعلیم بنانے کا اعلان

اس منصوبے کے تحت صوبے بھر میں موجود 160 موجودہ پرائمری اسکولوں میں سیکنڈری اسکولز قائم کیے جائیں گے، 2 ہزار 6سو 30 اساتدہ کو 5 اہم مضامین میں اور بورڈ آف سیکنڈر ی ایجوکیشن (بی آئی ایس ای) کے 485 ملازمین کو تربیت دی جائے گی اور 660 اسکولوں کو لیبارٹری کے آلات فراہم کیے جائیں گے۔

گودار، مکران کو نیشنل گرڈ سسٹم سے منسلک کرنے کی منظوری

اجلاس میں گودار ، مکران کو نیشنل گرڈ سسٹم سے منسلک کرنے کے منصوبے کی منظوری دی گئی، جس پر 17 ارب 42 کروڑ 11 لاکھ روپے لاگت آئے گی تاکہ گوادر کو بجلی کی مستحکم فراہمی کے لیے سہولیات دی جاسکیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Aug 29, 2019 10:55pm
کراچی میں جب بھی کوئی منصوبہ شروع کیا جاتا ہے تو اس کو پورے کراچی میں ٹاور سے یا تو شروع یا ختم کیا جاتا ہے، ٹاور سے آگے پل پار کرکے کیماڑی بھی آتا ہے اور وہاں لاکھوں لوگ بستے ہیں، افسوس تو تب ہوتا ہے کہ کیماڑی سے ہی ٹرام سروس کراچی شہر کے کئی علاقوں تک جاتی تھی مگر اب کیماڑی کانام کسی منصوبے میں شامل ہی نہیں کیا جاتا حالانکہ کیماڑی میں کراچی بندرگاہ واقع ہیں اور یہاں سے بھاری آمدنی حکومت کو ملتی ہے۔ کیماڑی ایم اے جناح روڈ کی حالت دگرگوں ہے، سڑک پر اب تک صفائی کا کام چل رہا ہے، ہیوی ٹریفک کے باجود اسٹریٹ لائٹس خراب ہیں۔ کوئلہ بند ہونے کے بعد کھلے عام پورٹ پر مٹی، کھاد، کلنکر کی ہینڈلنگ کی وجہ سے پورے علاقے کو شدید قسم کی آلودگی کا سامنا ہے، ایم جناح روڈ سے اندر آبادی کی جانب جاتے ہی انتہائی نظرانداز شدہ علاقہ سامنے آجاتا ہے، صرف اسٹریٹ کرائم کم (امن) ہےباقی ہرقسم کے مسائل کا انبار ہے، یہاں پارسیوں کی جانب سے 100 سال قبل بنایا گیا واحد اسپتال کے پی ٹی نے توڑ دیا تھاجس کو 12، 15 سال گزرنے اور ٹینڈر ہوجانے کے باوجود دوبارہ نہیں بنایا گیا۔ کراچی کے منصبوں میں کیماڑی کو بھی شامل کیا جائے۔