علی زیدی کا کراچی کی صفائی کیلئے ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2019
علی زیدی نے کچرے سے آلودہ بوٹ بیسن جیٹی کی تصاویر بھی جاری کیں — فائل فوٹو: ٹوئٹر
علی زیدی نے کچرے سے آلودہ بوٹ بیسن جیٹی کی تصاویر بھی جاری کیں — فائل فوٹو: ٹوئٹر

وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے کراچی کی صفائی کے لیے شہر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں علی حیدر زیدی نے کیماڑی بوٹ بیسن جیٹی کی تصاویر شیئر کیں جن میں واضح طور پر کچرے کے ڈھیر دیکھے جاسکتے ہیں۔

اپنے ٹوئٹ میں علی زیدی نے تصاویر کے حوالے سے لکھا کہ یہ کراچی کے علاقے کیماڑی بوٹ بیسن کی جیٹی ہے جبکہ تصاویر ایک روز قبل لی گئیں۔

مزید پڑھیں: کراچی کا کوڑا اور مصطفیٰ کمال کو مشورہ

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی کے مسائل ٹھیک کرنے اور اس کی صفائی کے لیے شہر میں ایمرجنسی نافذ کی جائے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’جب تک ہم کراچی کے مسائل کو حل نہیں کر لیتے تب تک پاکستانی معیشت کی بہتری صرف ایک خواب ہی رہے گی‘۔

ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ کیماڑی جیٹی کی تصاویر تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اب کابینہ، قومی اسمبلی اور ہر فورم پر یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ’اگر پاکستان کی معاشی حالت کو بہتر کرنا ہے تو کراچی کے حال کو بہتر کریں ورنہ یہ خواب ہی رہ جائے گا‘۔

یہ بھی دیکھیں: شدید بارشوں سے کراچی میں سیلابی صورتحال

انہوں نے مزید کہا کہ سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے یہاں فیکٹریوں کے مالک ہی اپنی فیکٹریوں میں نہیں جاتے تو کون پاکستانی مقامی مصنوعات کو خریدے گا۔

کسی کا نام لیے بغیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ ’ہم کچھرا اٹھارہے ہیں اور وہ پھینکے جارہے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ وہ کراچی کو صاف کرنا ہی نہیں چاہتے‘۔

خیال رہے کہ کراچی میں رواں برس مون سون کی پہلی بارش کے دوران ہی شہر میں صفائی ستھرائی کے انتظامات کی قلعی کھل گئی تھی۔

بارش کے باعث کراچی کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے تھے جبکہ کرنٹ لگنے سمیت دیگر واقعات میں متعدد افراد جاں بحق بھی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں موسلادھار بارش، 3 افراد جاں بحق

دریں اثنا کراچی کی بلدیاتی حکومت اور صوبائی حکومت ایک دوسرے کے ساتھ دست گریباں نظر آئی اور شہر میں انتظامات کی ناکامی کا ذمہ دار ایک دوسرے کو ٹھہرانے لگی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سے شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ تاحال جاری ہے جبکہ محکمہ موسمیات کی نئی پیش گوئی کے مطابق یہ سلسلہ 30 ستمبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

شہر میں نکاسی آب نہ ہونے کی وجہ سے بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی دیکھی گئی جبکہ شہر میں جگہ جگہ پانی اور کچرے کے ڈھیر لگنے کی وجہ سے بیماریاں بھی پھوٹ رہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں