وزیر خارجہ کا او آئی سی سے کشمیریوں کے لیے آواز اٹھانے کا مطالبہ

26 ستمبر 2019
شاہ محمود قریشی نے عادل الجبیر سے ملاقات میں سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملوں کی بھی مذمت کی— فوٹو: ڈان
شاہ محمود قریشی نے عادل الجبیر سے ملاقات میں سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملوں کی بھی مذمت کی— فوٹو: ڈان

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) سے بھارت کی جانب سے کشمیری مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف مسلسل آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر سے ملاقات کی۔

مزید پڑھیں: 'دوستو! مسئلے کا حل نکالو'، ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان اور بھارت پر زور

ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ امور، خطے کی موجودہ صورتحال خصوصاً مسئلہ کشمیر پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خارجہ نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے 80 لاکھ مسلمانوں کی نظریں اسلامی تعاون تنظیم پر مرکوز ہیں اور مظلوم کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف اسلامی ممالک کو آواز اٹھانی چاہیے۔

واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ ماہ 5اگست کو اپنے آئین کے آرٹیکل 370ختم کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی درجے سے محروم کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی تنصیبات پر حملوں کیلئے ایران کو ذمہ دار ٹھہرانے میں احتیاط کی جائے، اردوان

اس کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں مستقل کرفیو نافذ ہے اور 9 لاکھ افواج کی موجودگی میں لاکھوں کشمیری محصور اور بنیادی ضروریات زندگی سے بھی محروم ہیں جبکہ کشمیر سے دنیا کا مواصلاتی رابطہ منقطع ہونے کے سبب معلومات تک رسائی میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

اپنے سعودی ہم منصب سے گفتگو میں وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد مکہ مکرمہ میں او آئی سی کے رابطہ گروپ کا ہنگامی اجلاس طلب کر کے نہتے کشمیریوں کے لیے بروقت آواز اٹھائی گئی تھی جس سے عالمی برادری کی توجہ کشمیر کے مسئلےکی جانب مبذول کرانے میں مدد ملی۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں او آئی سی اور اسلامی ممالک کو کشمیریوں کے لیے مزید اقدامات کرتے ہوئے بھارتی مظالم کے خلاف مسلسل آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: ایرانی صدر حسن روحانی کو نیو یارک میں سفری پابندیوں کا سامنا

دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں امن اور استحکام کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

یاد رہے کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی میں کمی کے لیے رواں ماہ کے آغاز میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

اس دورے کے دوران دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے خطے میں سیکیورٹی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امن کے قیام کے لیے پاکستان اور بھارت سے تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں