آن لائن لوگوں کو ہراساں کرنے پر خاتون کو 5 سال قید کی سزا

28 ستمبر 2019
یہ مجرم خاتون کی نہیں بلکہ ایک اسٹاک فوٹو ہے — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ مجرم خاتون کی نہیں بلکہ ایک اسٹاک فوٹو ہے — شٹر اسٹاک فوٹو

امریکا میں ایک خاتون کو کم از کم 369 انسٹاگرام اکاﺅنٹس بناکر فٹنس برادری کے اپنے متعدد ساتھیوں اور حریفوں کو ہراساں کرنے اور دھمکانے پر قید کی سزا سنا دی گئی۔

واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق فٹنس ٹرینر اور 4 بچوں کی ماں 37 سالہ ٹامی اسٹیفن نے 369 انسٹاگرام اکاﺅنٹس اور 18 مختلف ای میل ایڈریسز کو آن لائن ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کے لیے استعمال کیا۔

یہ خاتون ایک جم کے اپنے سابق کاروباری شراکت داروں اور باڈی بلڈنگ کی دنیا میں اپنے حریفوں کو ہراساں کررہی تھی۔

خاتون کے ایک انسٹاگرام اکاﺅنٹ میں ایک میسج بھیجا گیا 'میں تم کو چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹنے کی منصوبہ بندی کررہی ہوں، تمہارا خون کا ذائقہ بھی چکھنا پسند کروں گی'۔

اب اس خاتون کو سائبر اسٹاکنگ اور آن لائن دھمکیاں بھیجنے پر امریکی وفاقی عدالت نے 5 سال قید کی سزا سنائی ہے اور ایف بی آئی ایجنٹ کرسٹین راہلر کے مطابق 'اس خاتون کے جرائم کی تفصیلات دنگ کردینے والی ہے'۔

درحقیقت آن لائن ہراساں کرنا تو اس عجیب کیس کا ایک پہلو ہے، حکام کے مطابق اس خاتون نے اپنے سابق شراکت داروں سے انتقام لینے کے لیے ایک سر کٹی گڑیا اور اپنی بیٹی کے فرضی اغوا کی کوشش بھی کی اور وجہ بس یہ تھی کہ اس کا ماننا تھا کہ شراکت دار نے اس کے آن لائن فٹنس مقابلے میں کامیابی کے امکانات ختم کردیئے تھے جو کہ غلط تھا۔

اس کا آغاز 9 جولائی 2018 کو اس وقت ہوا جب اسٹیفن نے پولیس سے رابطہ کرکے کہا کہ اس کے گھر کے باہر ایک پارسل ملا تھا جس میں ایک سرکٹی گڑیا تھی جس پر لکھا تھا 'تمہارے بچوں کے لیے نیا کھلونا'۔

5 دن بعد خاتون نے پھر پولیس سے رابطہ کیا اور بتایا کہ کسی نے اس کی 12 سالہ بیٹی کو اغوا کرنے کی کوشش کی اور اہلکاروں کو اغوا کی کوشش کی جگہ پر لی گئی جہاں ایک لیپ ٹاپ کور جھاڑیوں میں چھپا ہوا ملا، جس میں موجود ایک کاغذ میں خاتون اور اس کے گھر کے بارے میں تفصیلات موجود تھی۔

مگر پولیس اہلکاروں کو اس وقت شک ہوا جب بچی نے ان سے پوچھا کہ اس وقت اس کی ماں کے ساتھ کیا ہوگا جب وہ سچ بول دے گی۔

جس کے بعد ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سے معلوم ہوا کہ خاتون نے لیپ ٹاپ کور کو خرید اتھا اور یہ بھی دریافت کیا گیا کہ اس نے بچی کو ایسا کرنے پر مجبور کیا کیونکہ سر کٹی گڑیا پر پولیس کا ردعمل توقعات کے برعکس تھا۔

ٹام اسٹیفن — فوٹو شکریہ Pasco County Sheriff's Office
ٹام اسٹیفن — فوٹو شکریہ Pasco County Sheriff's Office

17 جولائی کو جعلی پولیس رپورٹ درج کرانے، شواہد سے چھیڑ چھاڑ اور بچوں سے غفلت کے الزامات پر اسے گرفتار کرلیا گیا اور پولیس نے اس مزید اضافہ اس وقت کیا جب خاتون نے جیل سے فون میں اپنی بیٹی کو کہا کہ وہ اغوا کی کوشش کی ذمہ داری قبول کرلے۔

خاتون نے بیٹی کو کہا 'تم مشکل کا شکار نہیں ہوگی، مگر میں ضرور ہوجاﺅں گی'۔

مگر اسٹیفن کی مشکلات کا تو اس وقت آغاز ہوا تھا اور نومبر 2018 میں اسے آن لائن ہرساں کرنے کے الزامات پر ایک بار پھر گرفتار کیا گیا کیونکہ اس نے متعدد افراد کو سیکڑوں پیغامات بھیج کر دھمکایا تھا اور ان کی زندگیوں کے حوالے سے دھمکیاں دی تھیں۔

اب اس مقدمے میں 57 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے جو پہلے ہی جعلی اغوا کے معاملے میں ایک سال قید کاٹ چکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں