سعودی عرب: ٹرین اسٹیشن میں خوفناک آتشزدگی

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2019
حرمین ایکسپریس کا افتتاح گزشتہ برس کیا گیا تھا — فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر
حرمین ایکسپریس کا افتتاح گزشتہ برس کیا گیا تھا — فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

سعودی عرب میں مکہ اور مدینہ کے درمیان چلنے والی تیز رفتار حرمین ایکسپریس کے جدہ میں قائم اسٹیشن میں خوفناک آگ لگنے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی عرب کے مغربی شہر جدہ میں ہائی اسپیڈ ٹرین کے اسٹیشن میں لگنے والی آگ کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

حرمین ہائی اسپیڈ ریل کے حکام نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں بتایا کہ ’اسٹیشن میں مقامی وقت کے مطابق ساڑھے 12 بجے آگ لگی‘۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آتشزدگی کے باعث اسٹیشن سے نکلنے والا دھواں جدہ شہر کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔

سعودی سول ڈیفنس کے جنرل ڈائریکٹریٹ نے بتایا کہ ’فائر فائٹرز کا عملہ آگ بجھانے کی پوری کوشش کررہا ہے اور اب تک کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان نے مکہ اور مدینہ کو ملانے والی 7.87 ارب ڈالر مالیت کی تیز رفتار ریل حرمین ایکسپریس کا افتتاح کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرق وسطیٰ میں یہ ٹرانسپورٹ کا اب تک کا سب سے بڑا الیکٹرک منصوبہ تھا اور امید کی جارہی تھی کہ تقریباً 6 کروڑ افراد سالانہ سفر کریں گے۔

علاوہ ازیں 450 کلومیٹر پر بچھی ہوئی ریلوے لائن مکہ، جدہ، کنگ عبدالعزیز ائیرپورٹ اور مدینہ کو منسلک کرنے کے لیے استعمال کی گئی تھی۔

مذکورہ ٹرین سے مکہ اور مدینہ کے درمیان راستہ 2 گھنٹوں پر محیط ہوگیا تھا جو سڑک کے ذریعے طے ہونے والے سفر کے وقت کا نصف سے بھی کم ہے۔

سعودی عرب کے وزیر ٹرانسپورٹ نبیل الامودہ نے جدہ اسٹیشن میں افتتاحی تقریب کے دوران اپنے خطاب میں کہا تھا مکہ اور مدینہ کے درمیان مسافت اب کم اور پہلے سے آسان ہوگئی، یہ منصوبہ سعودی عرب کی اسلام اور مسلمانوں کے لیے خدمت کے وعدے کی عکاس ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں