موجودہ دور میں نوجوانوں کی جانب سے سیلفیاں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا عام ہے مگر اس حوالے سے احتیاط کرنا بہت ضروری ہے ورنہ نقصان کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔

درحقیقت جاپان میں ایک معروف گلوکارہ کو اس کی وجہ سے سنگین صورتحال کا سامنا ہوا۔

جاپانی میڈیا کے مطابق یکم ستمبر کی رات کو جاپانی دارالحکومت ٹوکیو میں 26 سالہ ملزم ہیبیکی ساتو نے گلوکارہ کے گھر کے باہر اس پر جنسی حملہ کیا۔

یہ شخص اس گلوکارہ کو اپنا آئیڈیل مانتا تھا اور اس نے گھر کا پتہ خاتون کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر کی مدد سے لگایا۔

جی ہاں واقعی اس ملزم نے خاتون کی تصاویر میں آنکھوں میں نظر آنے والے عکس کو استعمال کرکے اس کے گھر کا پتہ معلوم کیا اور پھر وہاں گھس کر حملہ کردیا۔

ملزم کا کہنا تھا کہ وہ خاتون کا بہت بڑا مداح تھا اور اسے گھر کا علم ایک تصویر سے پتہ چلا جس میں ایک ٹرین اسٹیشن آنکھوں کے عکس میں نظر آرہا تھا۔

اس کے بعد ملزم نے گوگل اسٹریٹ کو استعمال کرکے اسٹیشن کو دریافت کیا، وہاں خاتون کا انتظار کیا اور پھر اس کا پیچھا کیا۔

اس نے مزید بتایا کہ خاتون کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر ویڈیوز سے معلوم کیا کہ گھر کے اندر پردے کس طرح لگے ہیں اور کھڑکیوں سے روشنی کس زاویے سے اندر آتی ہے، جس سے اپارٹمنٹ کی عمارت کا پتہ مل گیا۔

یکم ستمبر کی رات جب گلوکارہ عمارت میں داخل ہورہی تھی تو اس پر حملہ کیا گیا اور پھر فرار ہوگیا مگر عمارت میں لگے سیکیورٹی کیمروں کی تصاویر سے اس کی شناخت ہوئی اور گزشتہ ہفتے اسے گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس کے ایک عہدیدار نے میڈیا کو بتایا 'لوگوں کو سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے اپنے ڈیٹا کو لاحق خطرات سے آگاہ ہونا چاہیے'۔

پولیس کی جانب سے خاتون کا نام ظاہر نہیں کیا گیا مگر اس یہ خطرہ ضرور سامنے آتا ہے کہ کس طرح اسمارٹ فون تصاویر سے بظاہر عام سی معلومات کس حد تک آپ کے بارے میں تفصیلات دوسروں تک پہنچا سکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں