وزارت داخلہ میں 'ایف اے ٹی ایف' سیل قائم کردیا گیا

29 اکتوبر 2019
جولائی میں وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) نے بھی 'ایف اے ٹی ایف' سیل قائم کیا تھا — فائل فوٹو / رائٹرز
جولائی میں وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) نے بھی 'ایف اے ٹی ایف' سیل قائم کیا تھا — فائل فوٹو / رائٹرز

وزارت داخلہ نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایکشن پلان پر بروقت اور موثر طور پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے 'ایف اے ٹی ایف' سیل قائم کردیا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق انسداد دہشت گردی کے قومی ادارے (نیکٹا) کے چار افسران کو سیل میں شامل کر لیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکریٹری کی سربراہی میں قائم سیل میں اراکین کے طور پر نیکٹا کے ڈائریکٹر جنرل منیر مسعود، ڈائریکٹر دُرِ مقنون، ڈپٹی ڈائریکٹر حبیب الرحمٰن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر مفتی محمد یعقوب کو شامل کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ جولائی میں وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) نے بھی 'ایف اے ٹی ایف' سیل قائم کیا تھا تاکہ منی لانڈرنگ کے ذریعے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خلاف اقدامات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔

یہ سیل 'ایف اے ٹی ایف' کے معاملات کو لے کر کسٹمز سے متعلق تمام سرگرمیوں کے فوکل پوائنٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہ کیا جائے، چین

خیال رہے کہ ایف اے ٹی ایف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معانت کی روک تھام کے لیے بنائی گئی عالمی تنظیم ہے۔

اس تنظیم نے 18 اکتوبر کو 4 ماہ کی مہلت دہتے ہوئے پاکستان پر زور دیا تھا کہ فروری 2020 تک ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کرے کیونکہ اس وقت تک پاکستان ’گرے لسٹ‘ میں ہی موجود رہے گا۔

خیال رہے کہ 5 روز تک جاری رہنے والے گزشتہ اجلاس میں ایف اے ٹی ایف نے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کی روک تھام کے حوالے سے پاکستان سمیت 15 ممالک کے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں