شکیب کی بُکی سے ہونے والی خفیہ باتیں منظر عام پر آگئیں

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2019
شکیب الحسن پر آئی سی سی نے دو سال کی پابندی عائد کردی— فائل فوٹو: اے ایف پی
شکیب الحسن پر آئی سی سی نے دو سال کی پابندی عائد کردی— فائل فوٹو: اے ایف پی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بکیز کی جانب سے رابطے کی اطلاع فراہم نہ کرنے پر بنگلہ دیشی سپر اسٹار آل راؤنڈر شکیب الحسن پر دو سال کی پابندی عائد کردی اور شکیب کی بکیز سے گفتگو کی چند باتیں منظر عام پر آگئی ہیں۔

شکیب الحسن سے مبینہ طور پر بھارتی شہری اور بُکی دیپک اگروال نے رابطہ کیا تھا تاکہ وہ ٹیم کی اندرونی معلومات خصوصاً میچ کے احوال کے بارے میں کچھ جان سکے۔

مزید پڑھیں: آئی سی سی نے شکیب الحسن پر 2سال کی پابندی عائد کردی

دیپک نے شکیب سے پہلی مرتبہ نومبر 2017 میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے دوران رابطہ کیا تھا جہاں وہ ڈھاکا ڈائنامائٹس کی نمائندگی کر رہے تھے۔

آل راؤنڈر کے ایک قریبی دوست نے ان کا نمبر دیپک کو دیا تھا اور دیپک نے اس نامعلوم شخص سے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں شریک دیگر کھلاڑیوں کے نام اور نمبر بھی مانگے تھے۔

پھر دوسری مرتبہ جنوری 2018 میں بنگلہ دیش میں ہونے والی سہ ملکی سیریز کے دوران رابطہ کیا گیا جس میں سری لنکا اور زمبابوے کی ٹیمیں بھی شریک تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: سینئر سری لنکن کھلاڑی بھی ٹیسٹ میچز کے لیے دورہ پاکستان پر رضامند

19 جنوری کو کھیلے گئے میچ میں بنگلہ دیش نے سری لنکا کو شکست دی تھی اور اس میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ شکیب کو ہی ملا تھا جس کی مبارکباد دینے کے لیے دیپک اگروال نے انہیں ایک پیغام بھیجا اور اس کے بعد ایک اور متنازع میسج بھیجا جس نے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے کان کھڑے کر دیے۔

اس میسج میں کہا گیا تھا کہ 'کیا ہم اس پر کام کر سکتے ہیں یا میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) تک انتظار کروں'۔

اس میسج میں 'کام' سے مراد اندرونی معلومات تھیں جو شکیب نے مذکورہ بکی کو فراہم کرنی تھیں لیکن بکی کی جانب سے اس رابطے کے بارے میں آل راؤنڈر نے اینٹی کرپشن یونٹ یا اپنے بورڈ و ٹیم میں متعلقہ حکام کو آگاہ نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: شاہد آفریدی نے پاکستانی کی نومنتخب ٹیم پر کیوں تنقید کی؟

اس معاملے کی سنگینی کا اینٹی کرپشن یونٹ کو یقین اس وقت ہوا جب 4 دن بعد اگروال نے شکیب کو ایک اور میسج بھیجا کہ 'بھائی اس سیریز کے بارے میں کوئی بات؟' لیکن اس مرتبہ بھی بنگلہ دیش کے موجودہ ٹی20 کپتان نے متعلقہ حکام کو اندھیرے میں رکھا۔

اسی سال اپریل میں انڈین پریمیئر لیگ میں سن رائزرز حیدر آباد کی نمائندگی کرنے والے شکیب نے کنگز الیون کے خلاف میچ کے دن دیپک اگروال کو میسج کیا کہ وہ ان سے ملنا چاہتے ہیں۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'شکیب کو دیپک سے ایک واٹس ایپ میسج ملا جس میں پوچھا گیا کہ 'کیا ایک مخصوص کھلاڑی آج کے میچ میں کھیلے گا'۔ مطلب اندرونی معلومات مانگی گئی تھیں۔

بُکی نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے بٹ کوائن، ڈالر اکاؤنٹ کے بارے میں بات کی اور شکیب سے ان کے ڈالر اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کیں اور اسی گفتگو کے دوران شکیب نے دیپک سے کہا کہ وہ ان سے پہلے ملنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کپتان بننے کے بعد بابر نے پہلی ہی پریس کانفرنس میں سنگین غلطی کردی

شکیب نے کھیل کی عالمی گورننگ باڈی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے تسلیم کیا کہ انہوں نے 26 اپریل کو موصول ہونے والے کئی واٹس ایپ پیغامات کو ڈیلیٹ کردیا تھا کیونکہ اس وقت انہیں پہلی مرتبہ اس حوالے سے شدید تحفظات لاحق ہوئے تھے، البتہ اس موقع پر بھی انہوں نے آئی سی سی کو آگاہ نہیں کیا۔

آئی سی سی کے مطابق شکیب نے تسلیم کیا کہ دیپک اگروال سے گفتگو کے بعد انہیں وہ شخص تھوڑا گڑبڑ لگا اور انہیں یہ محسوس ہونے لگا کہ یہ شخص بُکی ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال جنوری اور دسمبر میں اینٹی کرپشن یونٹ کے افسران نے شکیب سے انٹرویو کیے تھے اور انہوں نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو تسلیم کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں