بھارت کا سکھ یاتریوں کیلئے مراعات کے استعمال سے انکار، دفترخارجہ کا اظہارِ افسوس

اپ ڈیٹ 08 نومبر 2019
پاکستان نے بابا گرونانک کے 550ویں جنم دن پر سکھ یاتریوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے مراعات کا اعلان کیا تھا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان نے بابا گرونانک کے 550ویں جنم دن پر سکھ یاتریوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے مراعات کا اعلان کیا تھا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے بھارتی حکومت کی جانب سے کرتارپور گردوارہ آنے والے سکھ یاتریوں کے لیے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعلان کردہ 'مراعات' کو استعمال نہ کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ 'پاکستان نے بابا گرونانک کے 550ویں جنم دن پر سکھ یاتریوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے خصوصی مراعات کا اعلان کیا تھا جسے بھارت نے سکھ یاتریوں کے جذبات کو نظر انداز کرتے ہوئے مسترد کردیا'۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر بھارت یاتریوں کے لیے ان اقدامات سے استفادہ حاصل کرنے کی خواہش نہیں رکھتا تو یہ بھارت کی مرضی ہے'۔

واضح رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا مذکورہ بیان بھارتی وزارت خارجہ کے بیان کے بعد سامنے آیا تھا۔

بھارتی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ سکھ یاتری نئی تعمیر کردہ راہداری کے ذریعے کرتار پور گردوارے کا دورہ راہدرای کو فعال کرنے سے متعلق دو طرفہ طور پر متفقہ معاہدے کے مطابق ہوگا۔

مزید پڑھیں: کرتارپور یاترا کیلئے 10 ہزار ویزے جاری، پاسپورٹ کی شرط ایک سال تک ختم

بھارتی میڈیا کے مطابق ترجمان بھارتی وزارت خارجہ رویش کمار نے کہا تھا کہ 'کبھی وہ کہتے ہیں کہ پاسپورٹ ضروری ہے پھر کبھی کہتے ہیں کہ نہیں ہے، ہمیں لگتا ہے کہ ان کے دفتر خارجہ اور دیگر اداروں کے درمیان اختلافات ہیں'۔

ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ 'ہمارے درمیان مفاہمتی یادداشت موجود ہے جسے تبدیل نہیں کیا گیا اور اس کے مطابق پاسپورٹ ضروری ہے'۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے یکم نومبر کو کرتارپور زیارت کے لیے آنے والوں کے لیے پاسپورٹ اور پاکستان آنے کے لیے 10 روز قبل اندراج کرانے کی شرائط ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس سے قبل گزشتہ روز ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ بابا گرونانک کے 550ویں سالگرہ کے موقع پر حکومت پاکستان نے کرتار پور آنے والے سکھ یاتریوں کو خصوصی مراعات دیتے ہوئے ایک سال کے لیے پاسپورٹ کی شرط ختم کرنے اور زائرین کی فہرست 10 روز قبل فراہم کرنے کی شرط ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ 20 ڈالر کی سروس فیس میں 9 تا 12 نومبر تک کے لیے استثنیٰ بھی دیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں انہوں نے بتایا تھا کہ مختلف ممالک میں موجود پاکستانی سفارت خانوں نے بھی ہزاروں سکھوں کو گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے ویزے جاری کیے ہیں یوں جاری کردہ ویزوں کی تعدد 10 ہزار ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ مذکورہ تقریبات میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر نوجوت سندھو کو ویزا جاری کردیا گیا ہے اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ پاکستان کرتارپور راہداری کے حوالے سے کسی قسم کی منفی سوچ کا سامنا کرنا نہیں چاہتا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرتارپور راہداری میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گا، ترجمان دفتر خارجہ

بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے نوجوت سنگھ سدھو کو جاری کیے گئے دعوت نامے کا سیریل نمبر 0001 ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق حکومت مذہبی سیاحت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس سے عام طرز کی سیاحت کو بھی فائدہ پہنچے گا جبکہ حکومت مستقبل میں اس حوالے سے مزید اقدامات کرنے کے لیے پُرعزم ہے‘۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا تھا کہ پاکستان نے مقررہ وقت میں راہداری منصوبہ مکمل کیا جس کا افتتاح 9 نومبر کو کردیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں