صوبہ سندھ کے ضلع بدین میں عارضی جھونپڑیوں میں آگ لگنے سے 3 بچے جھلس کر جاں بحق ہوگئے۔

بدین کے گاؤں ماموں خان نوحانی میں چاول کی فصل کی کٹائی کے لیے آئے ہوئے محنت کشوں کے عارضی گھروں کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لیا۔

خوفناک آتشزدگی میں 3 معصوم بچے جھلس کر جاں بحق ہوگئے جن میں ڈیڑھ سالہ پون ولد ہرچند کولہی، 2 سالہ ریشما بنت نانجی کولہی اور 2 سالہ دھارمی بنت کاجو کولہی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: سانحہ تیز گام پر دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات

محنت کشوں کا تعلق ضلع تھرپاکر کے علاقے ننگرپاکر کے گاؤں ہادی گاموں سے ہے۔

محنت کش جوڑے اپنے بچوں کو عارضی آرام گاہوں میں چھوڑ کر چاول کی فصل کی کٹائی میں مصروف تھے کہ اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی۔

واضح رہے کہ ملک میں آتشزدگی کے واقعات اکثر رونما ہوتے ہیں جس کی وجہ غفلت یا کوئی قدرتی حادثہ بھی ہوسکتا ہے۔

حال ہی میں پاکستان ریلویز کی تیز گام ایکسپریس کی 3 بوگیوں کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ تیز گام: غفلت برتنے پر ریلوے کے 6 افسران معطل، ایک کا تبادلہ

تیز گام ایکسپریس کے ساتھ ہونے والے سانحے کے بارے میں کہا گیا کہ یہ انسانی غفلت کی وجہ سے تھا۔

حکام کا کہنا تھا کہ تیز گام ایکسپریس میں پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے قریب گیس سلنڈر پھٹنے سے آتشزدگی ہوئی تھی۔

واقعے میں 74 افراد جاں بحق جبکہ 30 سے زائد مسافر زخمی ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں