نامور افسانہ نگار محمد حامد سراج انتقال کرگئے

اپ ڈیٹ 15 نومبر 2019
ادبی دنیا میں ان کا شمار بہترین افسانہ نگاروں میں کیا جاتا تھا — فوٹو/فائل
ادبی دنیا میں ان کا شمار بہترین افسانہ نگاروں میں کیا جاتا تھا — فوٹو/فائل

نامور افسانہ نگار محمد حامد سراج طویل علالت کے بعد 61 سال کی عمر میں چل بسے۔

وہ طویل عرصے سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے، ان کا انتقال پنجاب میں ان کے گاؤں خانقاه سِراجيہ میں ہوا اور وہیں ان کی تدفین بھی کی گئی۔

ان کے سوگوارن میں دو بیٹے، ایک بیٹی اور اہلیہ ہیں۔

مزید پڑھیں: معروف ادیب جمیل جالبی انتقال کرگئے

محمد حامد سراج کی پیدائش میانوالی کے گاؤں خانقاه سِراجيہ میں 21 اکتوبر 1958 کو ہوئی تھی۔

ان کا تعلق مذہبی گھرانے سے تھا، وہ معروف روحانی پیشوا احمد خان کے پوتے تھے۔

محمد حامد سراج چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ میں انجینیئر کی حیثیت ملازمت کررہے تھے، جس سے ایک سال قبل ہی ان کی ریٹائرمنٹ ہوئی۔

ان کی چند بہترین کتابوں میں برائے فروخت، آشوب نگاہ، وقت کی فصیل، ہمارے بابا جی حضرت مولانا خواجہ خان محمد، عالمی سب رنگ افسانے اور نقش گار شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: معروف شاعرہ فہمیدہ ریاض انتقال کر گئیں

وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے محمد حامد سراج کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک کے ادبی حلقے کا بڑا نقصان قرار دیا۔

انہوں نے مرحوم کی مغفرت کے لیے اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبرو جمیل کی دعا کی۔


یہ رپورٹ 14 نومبر 2019 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں