ایران: پاسداران انقلاب کی حکومت مخالف مظاہرین کےخلاف فیصلہ کن کارروائی کی دھمکی

اپ ڈیٹ 19 نومبر 2019
مشتعل مظاہرین نے کم از کم 100 بینکوں اور درجنوں عمارتوں اور کاروں کو نذر آتش کردیا—فوٹو: اے پی
مشتعل مظاہرین نے کم از کم 100 بینکوں اور درجنوں عمارتوں اور کاروں کو نذر آتش کردیا—فوٹو: اے پی

ایران کی پاسداران انقلاب نے حکومت مخالف مظاہرین کو خبردار کیا ہے کہ اگر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر بدامنی ختم نہ ہوئی تو "فیصلہ کن" کارروائی کی جائے گی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ میں غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ایران کے سرکاری میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے پاسداران انقلاب نے کہا کہ مظاہرین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا امکان ہے۔

مزیدپڑھیں: مظاہروں کے پیچھے ایران دشمن عناصر ہیں، آیت اللہ خامنہ ای

رپورٹ کے مطابق پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد احتجاج ملک بھر میں پھیل گیا ہے اور مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ علما پر مشتمل قائدین اقتدار چھوڑ دیں۔

علاوہ ازیں ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق مشتعل مظاہرین نے کم از کم 100 بینکوں اور درجنوں عمارتوں اور کاروں کو نذر آتش کردیا۔

اس تمام صورتحال پر پاسداران انقلاب کے اہم عہدیدار نے کہا کہ ’اگر ضروری ہوا تو ہم اُن لوگوں کے خلاف فیصلہ کن اور انقلابی‘ کارروائی کریں گے، جو شہریوں کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ بن گئے ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کے اراکین اور پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد "فسادیوں" کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زیر حراست بعض افراد کے پاس سے بندوق اور چھریاں بھی برآمد کرلی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران: تیل کی قیمت بڑھانے پر احتجاج کے دوران پولیس اہلکار، شہری ہلاک

دوسری جانب ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا مقصد ایک سال میں تقریبا 2 ارب 55 کروڑ ڈالر اضافی سبسڈی حاصل ہوگئی۔

دریں اثنا کچھ عہدیداروں اور اندرونی ذرائع نے بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ بالآخر فروری میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں زیادہ سے زیادہ ٹرن آؤٹ حاصل کرکے ہنگامے کا فائدہ اٹھائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران میں مظاہروں کے دوران ایک شہری اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

سرکاری نشریاتی ادارے پر چلنے والے فوٹیج میں ماسک پہنے نوجوانوں کو سڑکوں پر گھومتے اور عمارتوں کو نذر آتش کرتے دیکھا گیا تھا۔

دوسری جانب امریکا نے ایران کی جانب سے مظاہرین پر طاقت کا استعمال کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی۔

مزید پڑھیں: امریکا نے ایران کے مرکزی بینک پر پابندی عائد کردی

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری اسٹیفنی گرشمان کا کہنا تھا کہ 'امریکا ایرانی عوام کے ان کی حکومت کے خلاف پرامن مظاہروں کی حمایت کرتا ہے'۔

ایران کی وزارت خارجہ نے امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کی 'امریکا آپ کے ساتھ ہے' کے ٹوئٹ کے بعد ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'تشدد کی فضا برپا کرنے والوں کی حمایت کرنے اور مداخلت کاروں کے ایسے ریمارکس کی ہم مذمت کرتے ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں