ٹماٹر کی قیمت 400 روپے فی کلو کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

اپ ڈیٹ 20 نومبر 2019
تاجروں کے مطابق ایران سے درآمد کیے گئے ساڑھے 4 ہزار ٹن ٹماٹر میں سے اب تک 989 ٹن ٹماٹر پاکستان پہنچ چکے ہیں — فائل فوٹو: اے پی پی
تاجروں کے مطابق ایران سے درآمد کیے گئے ساڑھے 4 ہزار ٹن ٹماٹر میں سے اب تک 989 ٹن ٹماٹر پاکستان پہنچ چکے ہیں — فائل فوٹو: اے پی پی

کراچی میں ٹماٹر کی قیمت 300 سے 320 روپے فی کلو سے تجاوز کرنے کے بعد 400 روپے فی کلو کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی۔

ایران سے درآمد کیے گئے ٹماٹروں کی قیمت طے نہ ہونے کی وجہ سے تاجر زیادہ منافع کمانے کے لیے سندھ اور سوات کی فصل کی قیمت کو ایران کے ٹماٹر کے نرخ کے برابر لے آئے ہیں۔

تاہم مقامی انتظامیہ نے ماضی کی طرح ٹماٹر کے غیر حقیقی ریٹیل پرائس 253 روپے فی کلو جاری کیے جبکہ پیر کو یہ قیمت 193 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: 'کراچی میں ٹماٹر 17 روپے کلو دستیاب ہے، جاکر چیک کرلیں'

نومبر کے پہلے ہفتے میں سرکاری سطح پر ٹماٹر کی قیمت 117 روپے فی کلو تھی اور گزشتہ روز کے سرکاری نرخ سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت خود قیمت میں اضافہ کررہی ہے۔

تاجروں کا کہنا تھا کہ ٹماٹر کا 13 سے 14 کلو کا ڈبہ معیار کی مناسبت سے 4 ہزار 2 سو سے ساڑھے 4 ہزار روپے میں دستیاب ہے جس کے باعث تاجر ٹماٹر کی خریداری نہ کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے ایران سے ٹماٹر درآمد کی اجازت دے دی

گزشتہ ہفتے حکومت نے ایران سے ساڑھے 4 ہزار ٹن ٹماٹر درآمد کرنے کا پرمٹ جاری کیا تھا لیکن مارکیٹ میں ٹماٹر تیزی سے نہیں آرہے جس کے باعث ٹماٹر کی بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

اس حوالے سے ایک تاجر نے کہا کہ اب تک ایران سے درآمد کیے جانے والے ساڑھے 4 ہزار ٹن ٹماٹر میں سے 9 سو 89 ٹن ٹماٹر ملک میں پہنچ چکے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے مزید بتایا کہ وہ تفتان بارڈر پر مزید ٹماٹر پہنچنے کی تصدیق نہیں کرسکتے۔

لوگوں سے ٹماٹر نہ خریدنے پر اصرار

فلاحی انجمن ہول سیل ویجٹیبل مارکیٹ کے صدر حاجی شاہجہاں نے کہا کہ 44 ٹن ٹماٹر پر مشتمل 2 کنٹینرز 17 نومبر کو پاکستان پہنچے تھے لیکن گزشتہ روز صرف ایک کنٹینر مارکیٹ پہنچا تھا جس کے باعث صارفین کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 18 نومبر کو ٹماٹر کی ہول سیل قیمت 180 سے 220 روپے فی کلو سے بڑھ کر 300 روپے سے تجاوز کرگئی تھی۔

حاجی شاہجہاں نے ٹماٹروں کی درآمد کی اجازت کسی بھی تاجر کو دینے کے بجائے اسے چند لوگوں تک محدود رکھنے پر وفاقی حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا جس کے نتیجے میں ٹماٹر کی محدود تعداد پہلے ہی بُک ہوچکی تھی جو تفتان بارڈر پر فروخت ہوگئی۔

مزید پڑھیں: 'عبدالحفیظ شیخ کو ٹماٹر کا بھاؤ تک معلوم نہیں'

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں تاجروں کو درآمد کی کھلی اجازت کی وجہ سے ٹماٹروں کی قیمت مستحکم تھی۔

حاجی شاہجہاں نے کہا کہ 'ہول سیل مارکیٹ کا صدر ہونے کی حیثیت سے میں صرف تاجروں سے اصرار کرسکتا ہوں کہ وہ 2 سے 3 دن کے لیے ٹماٹر کی خریداری نہ کریں، جس سے چند تاجروں کی اجارہ داری ختم ہوگی اور ساتھ ہی ٹماٹر کی قیمت میں بھی کمی آئے گی'۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ کی فصل محدود تعداد میں آنا شروع ہوئی اور میرپورخاص میں ٹماٹر کے 10 کلو کے ڈبے کی قیمت 2 ہزار 3 سو روپے ہے۔

فلاحی انجمن ہول سیل ویجٹیبل مارکیٹ کے صدر نے کہا کہ صارفین ایک پاؤ یا صرف 4 ٹماٹر کی خریداری پر 100 روپے ادا کررہے ہیں۔

ساتھ ہی انہون نے یہ بھی بتایا کہ حکومت کو تاجروں کی جانب سے منافع خوری روکنے کے لیے ٹماٹر درآمد اور ان کی قیمت کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔


یہ خبر 20 نومبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں