سکھ اور کشمیریوں کی جاسوسی کرنے والے بھارتی جوڑے کا ٹرائل شروع

اپ ڈیٹ 22 نومبر 2019
بھارتی جاسوس جوڑے کو مجموعی طور پر 7 ہزار 200 یورو ادا کیے گئے—فائل فوٹو: اے پی
بھارتی جاسوس جوڑے کو مجموعی طور پر 7 ہزار 200 یورو ادا کیے گئے—فائل فوٹو: اے پی

برلن: جرمنی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے سکھ اور کشمیری برادریوں کی جاسوسی کرنے والے بھارتی جوڑے کے خلاف ٹرائل شروع ہوگیا۔

واضح رہے کہ اگر مبینہ بھارتی جاسوس جوڑے پر جرم ثابت ہوا تو انہیں 10 برس تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق 50 سالہ منموہن ایس اور ان کی اہلیہ 51 سالہ کنول جیت کے خلاف رواں برس مارچ میں فرد جرم عائد کی گئی اور دونوں کے خلاف مقدمے کا آغاز فرینکفرٹ کی ایک عدالت میں ہوا۔

مزید پڑھیں: عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی

استغاثہ نے رواں سال کے شروع میں ایک بیان میں کہا تھا کہ منموہن ایس نے جرمنی کی سکھ برادری، کشمیری موومنٹ اور ان کے رشتہ داروں کے بارے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ انیلیسیس ونگ ’را‘ کے ایک ملازم کو معلومات فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔

واضح رہے کہ منموہن ایس کی اہلیہ جولائی اور دسمبر 2017 کے دوران بھارتی انٹیلیجنس افسر کے ساتھ ماہانہ ملاقاتوں میں شریک ہوئی اور جوڑے کو مجموعی طور پر 7 ہزار 200 یورو ادا کیے گئے۔

ادھر مذہبی حقوق کے گروپ ریمڈ کے مطابق جرمنی میں سکھوں کی تعداد 10 سے 20 ہزار کے درمیان ہے، تاہم ان کی برطانیہ اور اٹلی کے بعد یورپ میں تیسری سب سے بڑی جماعت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کلبھوشن کیس، کب کیا ہوا؟

خیال رہے کہ ہندوستانی اخبار دی ہندو کے مطابق جون 2015 میں بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسی ’را‘ نے حکومت کو دنیا بھر میں سکھ عسکریت پسندوں کے دوبارہ منظم ہونے کے حوالے سے خبردار کیا تھا جبکہ پنجاب اور کشمیر کی علیحدگی پسند تحریکوں کے درمیان روابط کے حوالے سے بھی خفیہ اطلاعات فراہم کی گئی تھیں۔

اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک ماہ قبل ’را‘ نے وزیراعظم آفس کو ایک رپورٹ بھیجی تھی جس میں دنیا پر میں سکھ بنیاد پرست تنظیموں کے دوبارہ منظم ہونے کے حوالے سے خبردار کیا گیا تھا۔

رپورٹ 16 جون کو پیش کی گئی تھی جس میں جرمنی، فرانس، امریکا، پاکستان اور ملائیشیا میں سکھ علیحدگی پسند تحریک کے منظم ہونے کی اطلاعات دی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں: گرفتار جاسوس کلبھوشن یادیو سے بھارتی قونصلر کی دو گھنٹے ملاقات

دی ہندو نے ’را‘ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا تھا کہ 6 جون 2015 کو سکھ علیحدگی پسند تحریک بابر خالصہ انٹر نیشنل (بی کے آئی - جی) اور سکھ فیڈریشن (ایس ایف - جی) نے جرمنی کے شہر فرانکفرٹ میں بھارتی قونصل جنرل کے سامنے مظاہرہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں