بھارت: سکھ نے مسجد کی تعمیر کیلئے زمین عطیہ کردی

اپ ڈیٹ 26 نومبر 2019
سُکھ پال سنگھ بیدی نے 100 گز زمین کی ملکیت کے کاغذات پور قاضی نگر پنچائیت کے چیئرمین کے حوالے کیے — فائل فوٹو
سُکھ پال سنگھ بیدی نے 100 گز زمین کی ملکیت کے کاغذات پور قاضی نگر پنچائیت کے چیئرمین کے حوالے کیے — فائل فوٹو

بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفرنگر میں ایک سکھ خاندان نے مسجد کی تعمیر کے لیے اپنی زمین مسلم برادری کو عطیہ کردی۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سکھ خاندان کی طرف سے زمین مظفرنگر کے مسلم اکثریتی قصبے پور قاضی میں عطیہ کی گئی۔

پور قاضی کے واحد سکھ خاندان کے سربراہ سُکھ پال سنگھ بیدی نے 100 گز زمین کی ملکیت کے کاغذات پور قاضی نگر پنچائیت کے چیئرمین ظہیر فاروقی کے حوالے کیے۔

سُکھ پال سنگھ بیدی نے کہا کہ گرو نانک دیو جی کے جنم کے ماہ میں اس سے زیادہ قیمتی ہوگا۔

انہوں نے زمین دینے کے عمل کو عطیہ کہنے سے انکار کیا اور سیوا (خدمت) قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: سکھ لڑکی کی مسلمان سہیلی کو گردہ عطیہ کرنے کی خواہش

جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے یہ زمین مسجد کی تعمیر کے لیے ہی کیوں وقف کی تو ان کا کہنا تھا کہ 'پور قاضی میں مسلمانوں کی اکثریت ہے اور میرے پاس ٹاون کے وسط میں تقریبا ایک ایکڑ زمین ہے جہاں ہم کالونی تعمیر کر رہے ہیں، کالونی کے اطراف میں مسلمانوں کی آبادی ہے اس لیے میں نے 100 گز زمین مسجد کے لیے دینے کا فیصلہ کیا تاکہ لوگ اپنے گھروں کے قریب ہی نماز ادا کر سکیں۔'

پنچائیت کے چیئرمین ظہیر فاروقی نے کہا کہ ' سُکھ پال سنگھ بیدی نے مذہبی ہم آہنگی کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے اور وہ علاقے میں سب کے پسندیدہ ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سُکھ پال سنگھ بیدی نے سماجی معاملے میں مدد کی، انہوں نے گزشتہ سال سرکاری اسکول کے فرنیچر کے خریداری کے لیے بھی 20 ہزار روپے عطیہ کیے تھے اور ضرورت پڑنے پر مزید مالی مدد کی بھی یقین دہانی کرائی تھی۔'

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں