انتخابات آئینی مطالبہ ہے جس پر کوئی مفاہمت نہیں ہوگی، اپوزیشن

اپ ڈیٹ 26 نومبر 2019
ہم سلیکٹڈ حکومت کو رخصت کرکے الیکٹڈ حکومت لائیں گے، احسن اقبال — فوٹو: ٖڈان نیوز
ہم سلیکٹڈ حکومت کو رخصت کرکے الیکٹڈ حکومت لائیں گے، احسن اقبال — فوٹو: ٖڈان نیوز

اپوزیشن جماعتوں نے قبل از وقت انتخابات کو آئینی مطالبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں نئے انتخابات کے لیے تیار ہیں اور اس پر کوئی مفاہمت نہیں ہوگی۔

اپوزیشن جماعتوں کی کثیرالجماعتی کانفرنس کے بعد اپوزیشن کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 'کانفرنس میں 4 نکاتی ایجنڈے پر جدوجہد جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا جبکہ الیکشن ہمارا آئینی مطالبہ ہے اس پر کوئی مفاہمت نہیں ہوگی۔'

انہوں نے کہا کہ 'الیکشن کمیشن کے اراکین سے متعلق 3 رکنی کمیٹی تشکل دے دی گئی ہے، کمیٹی ممبر الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کے نام تجویز کرے گی اور آئین و قانون کے مطابق اپوزیشن نام حکومت کے سامنے پیش کرے گی۔'

ان کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں ناروے میں ہونے والے واقعے کی مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا کہ حکومت واقعے کے خلاف سخت احتجاج ریکارڈ کرائے۔

سربراہ جے یو آئی (ف) نے بلدیاتی اداروں کو فی الفور بحال کرنے اور سی پیک اتھارٹی ازسرنو بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وزرا نے اپنے بیانات سے سی پیک کو متنازع بنادیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سے استعفیٰ لینے کا ہدف برقرار ہے، مولانا فضل الرحمٰن

پیپلز پارٹی بھی انتخابات کیلئے تیار ہے، بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی نئے انتخابات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 'پیپلز پارٹی الیکشن کے لیے تیار ہے اور اس بار ہم سلیکٹڈ نہیں بلکہ عوامی وزیر اعظم لانا چاہتے ہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم سب متفق ہیں نہ اب سلیکٹڈ کو مانتے ہیں نہ آئندہ مانیں گے اور چاہتے ہیں کہ ملک میں شفاف الیکشن ہوں۔'

سابق صدر اور والد آصف علی زرداری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 'آصف زرداری کی طبیعت ناساز ہے لیکن حکومت تعاون نہیں کر رہی جبکہ حکومت ہمارے مطالبات نہیں مان رہی اور مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔'

انہوں نے آصف زرداری کی ضمانت کی درخواست دائر کیے جانے کی تردید کی۔

آصف علی زرداری کے خلاف کیس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 'سندھ کے کیس کی راولپنڈی میں سماعت آئین کے خلاف ہے تاہم عدالت سے انصاف کی امید ہے اور ہمارا کیس سندھ بھجوایا جائے گا۔'

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حامی یا مخالف ہونے کے سوال پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 'معاملہ عدالت میں ہے اور سرکاری ملازم کی توسیع پر بات نہیں کرنا چاہتے۔'

سلیکٹڈ کو رخصت کرکے الیکٹڈ حکومت لائیں گے، احسن اقبال

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 'مہنگائی اور بیروزگاری میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور پارلیمنٹ کو تالے لگا کر آرڈیننس سے کار سرکار چل رہی ہے جس کے باعث حکومت کو گھر بھیجنا ناگزیر ہوچکا ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ ہم سلیکٹڈ حکومت کو رخصت کرکے الیکٹڈ حکومت لائیں گے اور تمام جماعتیں عوام کے مستقبل کی خاطر نئے الیکشن کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن سپریم کورٹ کی جانب سے معطل کیے جانے سے متعلق احسن اقبال نے کہا کہ 'ملک کی سب سے حساس تقرری کا تماشا بنادیا گیا ہے۔'

تبصرے (0) بند ہیں