دنیا کا پہلا ایچ آئی وی پوزیٹو اسپرم بینک قائم

27 نومبر 2019
دنیا کے اس منفرد اسپرم بینک کے قیام پر دنیا کے دیگر ماہرین نے کوئی بیان نیں دیافوٹو: شٹر اسٹاک
دنیا کے اس منفرد اسپرم بینک کے قیام پر دنیا کے دیگر ماہرین نے کوئی بیان نیں دیافوٹو: شٹر اسٹاک

اگرچہ دنیا بھر میں ’اسپرم بینک‘ موجود ہیں، تاہم نیوزی لینڈ وہ پہلا ملک بن گیا ہے جس نے خطرناک وائرس ’ایچ آئی وی‘ میں مبتلا مریضوں کے اسپرم جمع کرنے کا بینک قائم کردیا۔

جی ہاں، نیوزی لینڈ میں تین مختلف اداروں نے مشترکہ طور پر مل کر ’ایچ آئی وی پوزیٹیو اسپرم بینک‘ کو قائم کیا ہے، جس میں اس مرض میں مبتلا افراد اپنے اسپرم عطیہ کر سکیں گے۔

برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق نیوزی لینڈ میں قائم کیے گئے دنیا کے پہلے منفرد اسپرم بینک کے قائم کیے جانے کے فوری بعد ایچ آئی وی میں مبتلا تین مرد حضرات نے اپنے اسپرم بھی عطیہ کردیے۔

’ایچ آئی وی اسپرم بینک‘ کو نیوزی لینڈ کے تین مختلف فلاحی اداروں ’نیوزی لینڈ ایڈز فاؤنڈیشن، پوزیٹو ویمن انشورنس اور باڈی پوزیٹو‘ نے مل کر قائم کیا ہے اور مذکورہ تنظیموں نے ملک بھر میں موجود ایچ آئی وی کے مریضوں کو اپنے اسپرم عطیہ کرنے کی درخواست کی ہے۔

ایچ آئی وی کا وائرس ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہونے والا وائرس ہےفوٹو: رائٹرز
ایچ آئی وی کا وائرس ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہونے والا وائرس ہےفوٹو: رائٹرز

مذکورہ اسپرم بینک میں اگرچہ ایچ آئی وی مریضوں کے اسپرم رکھے جائیں گے، تاہم اس بینک میں عطیہ کردہ اسپرم دوسرے انسان میں منتقل ہونے کے بعد وائرس کو نہیں پھیلائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: تاریخ میں دوسری بار ایچ آئی وی ایڈز کا مریض وائرس سے کلیئر قرار

اسپرم بینک قائم کرنے والے ماہرین کے مطابق اس بینک میں ان ایچ آئی وی مریضوں کے اسپرم رکھے جائیں گے جنہیں یہ مرض لاحق تو ہے، تاہم ان میں اس مرض کی نوعیت اتنی بڑی نہیں ہوگی جو ان کے اسپرم دوسروں میں اس مرض کو منتقل کر سکیں۔

یعنی ’ایچ آئی وی پوزیٹو اسپرم بینک‘ میں ایسے مریضوں کے اسپرم ہوں گے جنہیں یہ مرض تھوڑا ہوگا جو دوسروں میں منتقل نہیں ہوسکے گا۔

ماہرین کے مطابق اگرچہ ’ایچ آئی وی‘ کا وائرس جنسی تعلقات، خون اور اسپرم کے تبادلے سے دوسروں میں منتقل ہوتا ہے، تاہم مذکورہ بینک میں ایسے مریضوں کے اسپرم رکھے جائیں گے جنہیں یہ مرض انتہائی کم نوعیت کا ہوگا یا پھر وہ اس مرض کو علاج کے ذریعے شکست دینے میں کامیاب گئے ہوں گے۔

دنیا کے اس پہلے منفرد اسپرم بینک میں اسپرم عطیہ کرنے والے تینوں نیوزی لینڈ مرد حضرات کو ایچ آئی وی تشخیص ہوا تھا، تاہم ان میں اب اس مرض کی نوعیت انتہائی کم ہوگئی ہے اور ان کے اسپرم کسی اور میں منتقل کیے جانے سے وائرس منتقل نہیں ہوگا۔

تاہم اس منفرد اسپرم بینک پر دیگر ماہرین نے فوری طور پر کوئی رد عمل نہیں دیا۔

خیال رہے کہ عام طور پر دنیا بھر میں اسپرم بینک موجود ہیں جہاں پر لوگ اپنے اسپرم عطیہ کرتے ہیں اور ان کے اسپرم بانجھ خواتین یا بے اولاد جوڑوں کے علاج میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں