ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی سربراہ تانیہ ایدروس کون ہیں؟

اپ ڈیٹ 06 دسمبر 2019
تانیہ ادریس — اسکرین شاٹ
تانیہ ادریس — اسکرین شاٹ

وزیراعظم عمران خان نے 'ڈیجیٹل پاکستان ویژن' کا افتتاح جمعرات کو اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران کیا۔

اس ویژن کے تحت ہر پاکستانی تک انٹرنیٹ کی رسائی کو یقینی بنایا جائے گا بلکہ اسے بنیادی حق تسلیم کیا جائے گا، ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر تیار کیا جائے گا تاکہ لوگ روزمرہ کے کام اسمارٹ فون استعمال کرتے ہوئے محفوظ اور تیزی سے کرسکیں۔

اسی طرح ای گورنمنٹ آپریشنز کو فروغ دیا جائے گا تاکہ حکومتی عمل کے لیے کاغذی کارروائی کی ضرورت نہ رہے اور شہریوں کے لیے حکومتی خدمات کو ڈیجیٹل کیا جائے گا، ڈیجیٹل صلاحیتوں اور تعلیم کو فروغ دے کر نوجوانوں کے لیے متعلقہ شعبے میں روزگار کو یقنی بنائے گا جبکہ کمپنیوں کو پھلنے پھولنے کے لیے سازگار مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی سربراہی تانیہ ایدروس کریں گی جو گوگل کے سنگاپور آفس میں ایک اہم عہدے پر کام کررہی تھیں۔

ویسے تو تانیہ ایدروس کی پاکستان واپسی کا عمل کئی ماہ پہلے سے شروع ہوگیا تھا مگر ان کا نام اس پروگرام کے افتتاح کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اور اکثر افراد ان کے پس منظر کے بارے میں جاننے کے خواہشمند ہیں۔

تانیہ ایدروس کون ہیں؟

تانیہ ایدروس پاکستان سے 20 سال پہلے بیرون ملک چلی گئی تھیں اور انہوں نے پہلے امریکا کی برانڈیز یونیورسٹی سے بائیولوجی اور اکنامکس میں بی ایس کی ڈگری لی اور پھر میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی سے ایم بی اے کیا۔

بعد ازاں انہوں نے ایک اسٹارٹ اپ کلک ڈائیگنوسٹک کی بنیاد رکھی اور اس کی ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا۔

بعد ازاں گوگل کی جنوبی ایشیا کی کنٹری منیجر کے طور پر 2008 سے 2016 تک کام کیا اور پھر انہیں گوگل کے پراڈکٹ، پیمنٹ فار نیکسٹ بلین یوزر پروگرام کی ڈائریکٹر بنادیا گیا۔

اور اب وہ ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی سربراہ مقرر کی گئی ہیں اور اس حوالے سے تانیہ ایدروس نے ڈیجیٹل پاکستان کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 'میں کسی کو جانتی ہوں جنہوں نے وزیراعظم کو کچھ ماہ پہلے ای میل بھیجی کہ اگر آپ ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹائزیشن کی جانب جارہے ہیں تو تانیہ سے بات کریں'۔

انہوں نے مزید بتایا 'وزیراعظم نے یہ ای میل اصلاحاتی ٹیم کو آگے بھیج دی، جس نے مجھ سے رابطہ کیا اور وہاں میرا رابطہ جہانگیر ترین سے ہوا جنہوں نے مجھے پاکستان واپسی کے لیے قائل کیا، میرے خیالات سنے، پلیٹ فارم دیا اور حکومتی عہدیداران سے ملوایا اور وزیراعظم کے پاس لے کر گئے تاکہ میں اپنی تجاویز سے انہیں آگاہ کرسکوں، پہلی ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ یہاں مسائل بہت ہیں، تو گھبرانا نہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ٹیکنالوجی کے شعبے سے فارغ التحصیل طلبہ کی اکثریت آج عالمی سطح پر مقابلہ نہیں کرسکتی کیونکہ ہمارا نصاب قدیم ہے اوریہ ہمارے طلبہ کو جدید مہارتوں پر نظر رکھنے سے روکتا ہے۔

تانیہ ایدروس نے کہا کہ آج ہم سب کو یہ عہد کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم انقلاب کا حصہ بننے کے لئے تیار ہیں اور اسے آگے بڑھانے کے لئے مل کر کام کریں گے۔

اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ سوال یہ نہیں ہے کہ یہ پاکستان میں ہوسکتا ہے یا نہیں۔ سوال یہ ہے کہ ہم کتنی جلدی شروعات کرسکتے ہیں؟

اس طرح تانیہ ایدروس نے گوگل میں بہت زیادہ تنخواہ و مراعات (اس کا کوئی اندازہ تو نہیں مگر یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ماہانہ کم از کم بھی لاکھوں روپے تو ہوں گے) کو چھوڑ کر پاکستان کے اس اہم ڈیجیٹل منصوبے کی سربراہی سنبھال لی۔

تبصرے (3) بند ہیں

Shaheen Dec 06, 2019 06:18am
Majority of youth need education first; such PR initiatives will not benefit them. Another of IK's half baked idea.
KAJ Dec 06, 2019 04:19pm
Pakistan need such talented people to come forward and help the government to steer the ship in the right direction.
Syed Ali Dec 06, 2019 09:42pm
Digital Pakistan will remain dream. Pakistani politicians do not know that to be digital you should be good in Maths and English. Pakistan has poor literacy rate, and the what ever education is imparted in school is much below standard. Beside poor teaching staff and facilities mass scale cheating in examinations has destroyed children initiatives and thinking. Government should pay serious attention to improving education standard. Students already enrolled in universities can do wonders if they get education of international standard. .