بھارت: اسکول بیگ بنانے والی فیکٹری میں آتشزدگی، 43 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 08 دسمبر 2019
چیف فائر آفیسر سنیل چودھری نے بتایا کہ کم از کم 50 افراد کو بچا لیا گیا ہے 
—فوٹو: اے این آئی ٹوئٹر
چیف فائر آفیسر سنیل چودھری نے بتایا کہ کم از کم 50 افراد کو بچا لیا گیا ہے —فوٹو: اے این آئی ٹوئٹر

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں اسکول بیگ بنانے والی فیکٹری میں آتشزدگی کے باعث 43 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے اے ایف پی نے پولیس کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ شہر کے پرانے کوارٹرز میں صبح سویرے ہی آگ بھڑک اٹھی تھی۔

مزید پڑھیں: بھارتی فضائیہ کا ایئر شو: پارکنگ میں کھڑی 300 گاڑیاں خاکستر

پولیس کے مطابق مذکورہ جگہ انتہائی تنگ ہے اور وہاں متعدد چھوٹے کارخانے اور اسٹوریج یونٹس ہیں۔

نئی دہلی کے نائب چیف فائر آفیسر سنیل چودھری نے بتایا کہ 'کم از کم 50 افراد کو بچا لیا گیا'۔

انہوں نے بتایا کہ جس عمارت میں آگ لگی وہ چار یا پانچ منزلہ تھی اور اس کے اندر مزدور اور فیکٹری کے دیگر کارکن سو رہے تھے۔

چیف فائر آفیسر نے بتایا کہ آگ پر قابو پالیا گیا لیکن امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

امدادی کارروائیاں کرنے والے ادارے کے حکام کا کہنا تھا کہ صدر بازار کے تجارتی مرکز میں اندھیرے اور ناقص روشنی کے باعث متاثرہ مقام تک رسائی حاصل کرنا بہت مشکل تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت آگ سے کھیل رہا ہے جو اس کے سیکیولرزم کو جلادے گی، صدر عارف علوی

مقامی نیوز چینلز نے آگ بجھانے والے افراد کی فوٹیج نشر کی جس سے لوگوں کو تنگ گلیوں سے نکال کر قریب میں موجود امدادی گاڑیوں تک پہنچایا گیا۔

فائر فائٹرز کے اہلکاروں نے بتایا کہ عمارت اسکول کے تھیلے اور پیکنگ میٹریل سے بھری ہوئی تھی لیکن تاحال آگ لگنے کی وجہ کے بارے میں معلومات نہیں مل سکیں۔

دہلی کے شمالی ضلع کی ڈپٹی پولیس کمشنر مونیکا بھردواج نے بتایا کہ اس واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد 43 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 16 دیگر افراد ابھی بھی مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

بھاردواج نے مزید بتایا کہ 'فائر ڈپارٹمنٹ نے امدادی کام مکمل کرلیا ہے اور وقوعہ پر مزید لاشیں نہیں ہیں تاہم ہمیں ابھی تک آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی'۔

دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ 'رانی جھانسی روڈ پر دہلی انج منڈی میں آتشزدگی انتہائی خوفناک تھی، میری ہمدردی ان لوگوں کے ساتھ ہیں، جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں' اور ساتھ ہی بتایا کہ حکام سانحہ کی جگہ پر ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں۔

علاوہ ازیں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اس واقعے کو 'انتہائی افسوسناک خبر' قرار دیا۔

کیجریوال نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ریسکیو آپریشن جاری ہیں، فائر مین اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں جبکہ زخمیوں کو ہسپتالوں میں لے جایا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت: کوچنگ سینٹر میں آگ لگنے سے 19 طلبہ ہلاک

واضح رہے کہ رواں برس مئی میں بھارتی ریاست گجرات کے علاقے سورت میں کوچنگ سینٹر میں آگ لگنے سے 16 طالبات سمیت 19 طلبہ ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

سورت پولیس کے کمشنر ستیش کمار مشرا نے بتایا تھا کہ طلبہ نے بلڈنگ کی چوتھی اور تیسری منزل سے چھلانگ لگا کر اپنی جانیں بچانے کی کوشش کی، تاہم اس میں متعدد زخمی بھی ہوئے‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں