'امریکا سے بدلے' کے بعد جنرل قاسم سلیمانی آبائی علاقے کرمان میں سپردخاک

اپ ڈیٹ 21 جنوری 2020
قاسم سلیمانی کی تدفین کے دوران لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی — فوٹو: رائٹرز
قاسم سلیمانی کی تدفین کے دوران لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی — فوٹو: رائٹرز

امریکی حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے جنرل قاسم سلیمانی کو ایران میں ان کے آبائی علاقے کرمان میں سپردخاک کردیا گیا۔

گزشتہ روز (7 جنوری 2020) کرمان میں جرنل قاسم سلیمانی کی تدفین کے دوران بھگدڑ کے نتیجے میں 56 افراد ہلاک جبکہ 210 زخمی ہوگئے تھے جس کے باعث ان کو سپردخاک کرنے کے عمل کو موخر کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایران: جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین کےدوران بھگدڑ، 56 افراد ہلاک

ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جرنل قاسم سلیمانی کی تدفین کے دوران بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین سے قبل ایران نے ان کی ہلاکت کے جواب میں عراق میں امریکا اور اس کی اتحادی افواج کے 2 فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق میزائل حملے میں ’80 امریکی دہشت گرد‘ ہلاک ہوئے اور کوئی میزائل روکا نہیں جاسکا۔

سرکاری ٹی وی نے پاسداران انقلاب کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اگر امریکا نے جوابی کارروائی کی تو ایران کی نظر خطے میں موجود 100 اہداف پر ہے۔

یہ بھی دیکھیں: آیت اللہ خامنہ ای کی امامت میں قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ، ہزاروں افراد شریک

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ امریکی ہیلی کاپٹرز اور فوجی سازو سامان کو بھی ’سخت نقصان‘ پہنچا ہے۔

خیال رہے کہ 3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے۔

بعدازاں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ان کے نائب اسمٰعیل قاآنی کو پاسداران انقلاب کی قدس فورس کا سربراہ مقرر کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں