سندھ: ننگرپارکر میں اسکول کی دیوار گرنے سے 3 بچے جاں بحق

اپ ڈیٹ 10 جنوری 2020
بچوں کی عمریں 5 سے 6 سال کے درمیان تھیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
بچوں کی عمریں 5 سے 6 سال کے درمیان تھیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

صوبہ سندھ کے علاقے ننگرپارکر کے قریب بھورو سینڈ گاؤں میں پرائمری اسکول کی دیوار گرنے سے 3 بچے جاں بحق ہوگئے۔

دیوار گرنے سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی شناخت 6 سالہ عنبرین، 5 سالہ مقیمہ اور ان کے بھائی علی رضا کے ناموں سے ہوئی ہے، یہ بچے اس وقت حادثے کا شکار ہوئے جب وہ دیوار کے پاس کھیل رہے تھے۔

مزید پڑھیں: وزیر تعلیم سندھ نے تاریخ رقم کردی، بیٹی کا داخلہ سرکاری اسکول میں کرادیا

واقعے کے بعد متاثرہ بچوں کے اہل خانہ اور گاؤں والوں نے ملبے سے لاشوں کو نکالا، اس دوران انہوں نے مقامی صحافیوں کو بتایا کہ سرکاری پرائمری اسکول کی عمارت بہت بری حالت میں تھی اور وہ متعلقہ انتظامیہ سے کئی مرتبہ اپیل کرچکے تھے کہ اسے منہدم کردیا جائے لیکن کسی نے ان کی بات پر عمل نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے بچے اسکول نہیں جاتے تھے بلکہ ایک مقامی مدرسے میں تعلیم حاصل کررہے تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ برس نومبر میں میرپورخاص میں ایک سرکاری اسکول کی کلاس کی چھت اور دیواروں کا پلستر گر گیا تھا تاہم خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: صوبے کے ایک لاکھ 35ہزار اساتذہ ریاضی، سائنس نہیں پڑھا سکتے،وزیرتعلیم

یہاں یہ بات مد نظر رہے کہ ماہرین تعلیم اور رضاکاروں کی جانب سے مختلف مواقع پر صوبے کے سرکاری اسکولوں کی حالت زار کا مسئلہ اٹھایا گیا ہے لیکن گزشتہ کئی برسوں سے بڑے پیمانے پر وہی صورتحال برقرار ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں 2 کروڑ 28 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جس میں سے 28 فیصد تعداد صوبہ سندھ سے ہے۔

اس کے علاوہ صوبے میں تمام تعلیم کے مجموعی اندارج کا تناسب ملک بھر میں دوسرے نمبر پر سب سے کم ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں