پاکستان اب محفوظ ملک ہے جہاں کاروبار کے شاندار مواقع موجود ہیں، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 23 جنوری 2020
وزیر اعظم عمران خان ورلڈ اکانومک فورم کے سائیڈ لائنز میں ای این بی سی کے پروگرام میں انٹرویو دیا —  اسکرین شاٹ سی این بی سی
وزیر اعظم عمران خان ورلڈ اکانومک فورم کے سائیڈ لائنز میں ای این بی سی کے پروگرام میں انٹرویو دیا — اسکرین شاٹ سی این بی سی

وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ تنازع کا شکار خطے کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کریں۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'کشمیر اس سے کہیں زیادہ سنجیدہ مسئلہ ہے جتنا لوگ یا دنیا سمجھتی ہے، مسئلہ یہ ہے کہ بھارت پر انتہا پسندانہ نظریہ غالب آچکا ہے جسے ہندوتوا یا آر ایس ایس کہا جاتا ہے اور نریندر مودی اس انتہا پسند تنظیم کا تا حیات رکن ہے'۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ '80 لاکھ لوگ گزشتہ سال 5 اگست سے محاصرے میں ہیں، بھارتی فورسز ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو تحویل میں لے چکی ہے اور ان کے تمام سیاسی رہنماوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے'۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں جنگ بندی کے امکانات موجود ہیں، عمران خان

انہوں نے خبردار کیا کہ 'یہ انتہائی سنجیدہ صورتحال ہے جو دو ایٹمی ممالک کے درمیان تنازع کی شکل اختیار کر سکتی ہے'۔

امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی سے متعلق ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'ایران کے ساتھ تنازع ترقی پذیر ممالک کے لیے تباہ کن ہوگا کیونکہ اس سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا بہترین راستہ ہیں اور پاکستان صرف قیام امن میں ہی شراکت داری کرے گا'۔

انہوں نے یاد دلایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث پاکستان کو جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اصلاحات ایک دردناک عمل ہے جس سے گزرے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا، عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان اب محفوظ ملک ہے جہاں کاروبار کے شاندار مواقع ہیں'۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عسکریت پسندوں کو غیر مسلح کردیا ہے اور وہ پرامن زندگی گزار رہے ہیں۔

وزیراعظم نے اقوام متحدہ اور امریکی صدر پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مداخلت کرنے پر ایک مرتبہ پھر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کشمیر کی عوام کو ریفرنڈم کے ذریعے فیصلہ کرنے دیا جانا چاہیے کہ وہ کس ملک کے ساتھ الحاق کرنا چاہیں گے'۔

عمران خان نے بھارت میں جاری متنازع شہریت قانون پر جاری مظاہروں پر گہری تشویش کا اظہار بھی کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں