مٹیاری: شادی کے تنازع پر ایک ہی خاندان کے 7 افراد قتل

اپ ڈیٹ 28 جنوری 2020
پولیس کے مطابق یہ رند اور بروہی برادری کے درمیان شادی کا تنازع تھا—تصویر: ڈان نیوز
پولیس کے مطابق یہ رند اور بروہی برادری کے درمیان شادی کا تنازع تھا—تصویر: ڈان نیوز

حیدرآباد: سندھ کے ضلع مٹیاری میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایک ہی خاندان کے 7 افراد کو نیند کی حالت میں فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا۔

جس کے بعد مقتولین کے ورثا اور رشتہ داروں نے پیر کی صبح احتجاج کرتے ہوئے قومی شاہراہ بلاک کردی۔

قتل ہونے والے ساتوں افراد کا تعلق رند برادری سے ہے، جس میں 3 مرد مجنوں، بھٹو، مرتضیٰ 2 خواتین گلابی اور جادو جبکہ 2 بچیاں شکیلہ اور ثمرین شامل ہیں۔

مذکورہ واقعہ سالارو پولیس اسٹیشن کی حدود میں مٹیاری کے دریائی علاقے میں پیش آیا جبکہ مقتولین کی لاشوں کو ضلعی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سرگودھا:گھریلوے جھگڑے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد قتل

ڈپٹی انسپکٹر جنرل حیدرآباد رینج نعیم شیخ نے مقتولین کے ورثا علی شیر رند اور غلام رسول رند سے بات چیت کر کے واقعے میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کردیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ کوئی بے گناہ شخص پکڑا جائے بلکہ قتل کے واقعے میں حقیقی مجرمان کو گرفتار کیا جائے، مقتولین کے ورثا نے قتل کی اس واردات کا ذمہ دار بروہی برادری کو ٹھہرایا۔

واقعے کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق بروہی برادری کی خاتون نے مرتضیٰ رند سے کچھ سال قبل پسند کی شادی کی تھی جس سے بروہی قوم کے افراد خوش نہیں تھے۔

جس پر لڑکی کی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے شادی کرنے والے جوڑے کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی تاہم دونوں قبائل کے عمائدین نے مداخلت کر کے معاملہ رفع دفع کروادیا تھا اور بروہی خاتون اپنی برادری کے ساتھ واپس چلی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں: کراچی: چلتی گاڑی میں آگ لگنے سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق

بعدازاں بروہی برادری کے افراد نے رند برادری کو بتایا کہ انہوں نے خاتون کو قتل کردیا ہے اور اب وہ مرتضٰی کو قتل کردیں گے جس پر ایک مرتبہ پھر بات چیت ہوئی اور رند برادری نے بروہی برادری کو 12 لاکھ روپے ادا کیے۔

تاہم بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ خاتون کو قتل نہیں کیا گیا تھا اور وہ مرتضیٰ کے پاس واپس آگئی تھیں جنہیں عدالت میں پیش کیا گیا تو عدالت نے انہیں دارالامان بھجوادیا تھا۔

عدالت میں خاتون کا بیان ریکارڈ کیا گیا جس کی روشنی میں انہیں مرتضیٰ کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

رپورٹس کے مطابق گزشتہ رات بروہی برادری کے افراد کچے کے علاقے میں واقع مرتضٰی کے گاؤں میں داخل ہوئے ان کے اہلِ خانہ پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت: گھر میں آگ لگنے سے خاندان کے 5 افراد جاں بحق

ڈی آئی جی نعیم شیخ نے بتایا کہ تحقیقات جاری ہیں اور ابتدائی رپورٹس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ رند اور بروہی برادری کے درمیان شادی کا تنازع تھا۔

واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے تاہم آخری اطلاعات آنے تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں