سابق کرکٹر اقبال قاسم پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ مقرر

اپ ڈیٹ 06 فروری 2020
اقبال قاسم سابق اسپنر ہیں —فائل فوٹو: پی سی بی
اقبال قاسم سابق اسپنر ہیں —فائل فوٹو: پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سابق ٹیسٹ اسپنر اقبال قاسم کو پی سی بی کرکٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا جبکہ مذکورہ کمیٹی کا اجلاس سہ ماہی بنیادوں پر ہوگا۔

اس حوالے جاری اعلامیے کے مطابق اقبال قاسم کی سربراہی میں قائم کردہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں سابق کرکٹر وسیم اکرم، چیف سیلیکٹر اور وومن کرکٹ کی نمائندہ عروج ممتاز، سابق کرکٹر عمر گل اور سابق ٹیسٹ کرکٹر علی نقوی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان بطور 'کو' ممبر کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کو ایشیا کپ کی میزبانی دینے کی خبریں بے بنیاد قرار

مذکورہ کمیٹی چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو کرکٹ سے متعلق تجاویز پیش کرے گی، جس میں ٹیمیوں کی کارکردگی، ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر، ہائی پرفارمنس سینٹر اور پلیئنگ کنڈیشنز شامل ہیں، ساتھ ہی کمیٹی کو اختیار ہوگا کہ وہ متعلقہ فرد کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے غرض سے انہیں طلب کرسکتی ہے۔

ادھر پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ مقرر ہونے کے بعد اقبال قاسم کا کہنا تھا کہ وہ اس اہم ذمہ داری کو سونپے جانے پر پی سی بی کے مشکور ہیں، اب وہ اسے نبھانے کے لیے اپنے تجربے کی روشنی میں بہترین نتائج دینے کی کوشش کریں گے۔

اعلامیے کے مطابق کرکٹ کمیٹی میں شامل تمام اراکین کسی نہ کسی طرح کھیل سے جڑے ہیں، ان باصلاحیت اور ذہین اراکین کی مشاورت سے کھیل سے متعلق بہترین تجاویز تیار کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 5 کا آفیشل ترانہ 'تیار ہیں' ریلیز کردیا گیا

اقبال قاسم کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کرکٹ سے محبت کرتے ہیں اور سب اس کھیل میں برابر کے اسٹیک ہولڈرز ہیں، اگر کسی کو بھی یہ لگتا ہے کہ وہ پاکستان کے لیے کچھ کرسکتا ہے تو اسے ضرور آگے آنا چاہیے۔

واضح رہے کہ اقبال قاسم پاکستان کی جانب سے 50 ٹیسٹ اور 15 ایک روزہ میچوں میں بالترتیب 171 اور 12 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں اس کے علاوہ انہوں نے 246 ڈومیسٹک میچز میں 999 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

انہوں نے 1971 سے 1992 یعنی تقریباً 21 سال ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی، وہ کرکٹ کمیٹی کے سربراہ سے پہلے پی سی بی میں قومی کرکٹ ٹیم کے منیجر اور چیف سیلیکٹر بھی رہ چکے ہیں جبکہ وہ ڈومیسٹک ٹورنامنٹ مانیٹرنگ کمیٹی کے رکن کے طور پر فرائض بھی نبھاچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں