مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی جعلی ڈگری پر نااہل

31 جنوری 2020
کاشف محمود رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے —فائل فوٹو: پنجاب اسمبلی ویب سائٹ
کاشف محمود رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے —فائل فوٹو: پنجاب اسمبلی ویب سائٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی کاشف محمود کو جعلی ڈگری پر نااہل قرار دے دیا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی عدالت عالیہ میں جسٹس عامر فاروق نے لیگی ایم پی اے کاشف محمود کی نااہلی کی درخواست پر سماعت کی اور محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔

واضح رہے کہ عبدالغفار نامی شخص نے کاشف محمود کی نااہلی کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: اثاثے ظاہر نہ کرنے پر رکنِ سندھ اسمبلی نااہل

بعد ازاں عدالت نے مذکورہ معاملے پر 5 نومبر کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جسے آج سنایا گیا۔

گزشتہ سماعت پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا تھا کہ کاشف محمود نے بی بی اے کی جعلی ڈگری الیکشن کمیشن میں جمع کروائی اور اسی بنیاد پر 2018 انتخابات میں حصہ لیا جبکہ الخیر یونیورسٹی نے تصدیق کردی ہے کہ کاشف محمود کبھی وہاں طالب علم نہیں رہے۔

انہوں نے موقف اپنایا تھا کہ جعلی ڈگری جمع کروانے پر کاشف محمود صادق اور امین نہیں رہے لہٰذا انہیں نااہل قرار دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اثاثوں کی تفصیلات نہ جمع کروانے پر 23 ارکان اسمبلی کی رکنیت تاحال معطل

عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، جسے آج سناتے ہوئے عدالت نے ایم پی اے کاشف محمود کو جعلی ڈگری پر نااہل قرار دیا اور الیکشن کمیشن کو کاشف محمود کو ڈی سیٹ کرنے کی ہدایت کردی۔

واضح رہے کہ کاشف محمود پنجاب کے حلقہ پی پی 241 سے 2018 کے انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ سال 2018 کے عام انتخابات میں کاشف محمود نے مسلم لیگ (ن) کی نشست پر 49 ہزار5 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کے ملک محمد مظفر خان کو 44 ہزار 7سو 37 ووٹ ملے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں