بھارت کی ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی، ایک شہری زخمی

اپ ڈیٹ 01 فروری 2020
بھارتی فائرنگ سے زخمی شخص کو طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا، ترجمان پاک فوج — فائل فوٹو / ڈان
بھارتی فائرنگ سے زخمی شخص کو طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا، ترجمان پاک فوج — فائل فوٹو / ڈان

بھارتی فورسز کی ایک بار پھر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر کی خلاف ورزی سے ایک شہری زخمی ہو گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی پر اشتعال انگیزی کرتے ہوئے شہری آبادی پر فائرنگ کی۔

بھارتی فورسز نے ستوال سیکٹر پر شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس سے 45 سال کا شہری زخمی ہو گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فائرنگ سے زخمی شخص کو طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

بھارتی سفارتکار کی طلبی

بھارت کی جاری ہٹ دھرمی اور ایل او سی پر بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارتی ہائی کمیشن کے سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔

دفتر خارجہ نے بھارتی ہائی کمیشن کے سفارتکار کو طلب کر کے بلااشتعال فائرنگ شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔

بیان میں کہا گیا کہ ستوال سیکٹر پر بھارتی افواج کی فائرنگ سے 45 سالہ محمد سفیر شدید زخمی ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی سفارت کار کو واضح کیا گیا کہ بھارتی فورسز ایل او سی پر مسلسل معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں اور بھارت کی اشتعال انگیزی خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے، جبکہ بھارت ایسی حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج کی آزاد کشمیر میں بلااشتعال فائرنگ، ایک شہری جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ بھارت اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر اور 2003 کے جنگ بندی انتظامات پر عمل درآمد یقینی بنائے، بھارتی اقدامات عالمی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔

واضح رہے کہ 12 جنوری کو آزاد جموں و کشمیر کے ضلع کوٹلی میں لائن آف کنٹرول کے پار سے کی گئی بھارتی فوج کی بلااشتعال شیلنگ سے 24 سالہ شہری جاں بحق ہوگیا تھا۔

ڈپٹی کشمنر کوٹلی ڈاکٹر عمر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے ضلع کوٹلی کے گاؤں نیدھی سوہنا کو بلااشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 24 سالہ چوہدری اشتیاق جاں بحق ہوگئے جو 2020 میں بھارتی فوج کا نشانہ بننے والے آزاد کشمیر کے پہلے شہری ہیں۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 26 دسمبر 2019 کو خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت اپنے داخلی مسائل اور صورت حال سے توجہ ہٹانے کے لیے آزاد جموں وکشمیر میں کوئی واردات کرسکتا ہے جس سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی آگاہ کرچکا ہوں۔

بھارتی فوج نے 26 دسمبر کو ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے تھے جبکہ بھارت کے 3 فوجیوں کو بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔

ایل او سی پر 19 دسمبر کو بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں