باجوڑ: گھر میں دھماکے سے 7 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 03 فروری 2020
دھماکے میں ایک ہی خاندان کے 7 لوگوں کی موت ہوئی—فائل فوٹو: رائٹرز
دھماکے میں ایک ہی خاندان کے 7 لوگوں کی موت ہوئی—فائل فوٹو: رائٹرز

خار: قبائلی ضلع باجوڑ کی تحصیل سالارزئی میں گھر کے اندر دھماکے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک دھماکا خیز ڈیوائس پھٹی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'یہ ہماری ابتدائی جانچ پڑتال ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ واقعے کی 'مزید تحقیقات جاری ہیں'۔

مزید پڑھیں: افغان فورسز کی سرحد پار فائرنگ، پاک فوج کے اہلکاروں سمیت 11 افراد زخمی

تاہم ابتدائی رپورٹس اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ افغانستان کے صوبے کنڑ سے مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے فائر کیے گئے مارٹر گولے خار سے تقریباً 60 کلومیٹر دور سرحدی گاؤں بٹوار میں ایک گھر پر لگے۔

اس دھماکے کے نتیجے میں فضل غنی اور ان کے گھر کے 6 افراد کی موت واقع ہوئی، جس میں 4 بچے بھی شامل ہے جبکہ گھر تباہ ہوگیا۔

مذکورہ واقعے کے بعد بڑی تعداد میں رہائشی جائے وقوع پر پہنچ گئے اور امدادی کام شروع کیا جبکہ بعد ازاں پولیس اور لیویز اہلکار بھی مذکورہ مقام پر پہنچے اور گھر کے ملبے سے لاشیں نکالنے میں گاؤں والوں کی مدد کی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی افغانستان سے پاکستان کی حدود میں مارٹر گولے فائر کیے گئے تھے۔

29 جنوری 2020 کو دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروق نے کہا تھا کہ افغانستان سے 2 مارٹر گولے فائر کیے گئے تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے پاکستانی حدود میں 2 مارٹر گولے فائر

اس واقعے سے متعلق ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ طورخم سرحد کا دروازہ (طورخم بارڈر گیٹ) کو سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے بند کردیا گیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'اس معاملے کو افغان حکام کے ساتھ اٹھایا گیا ہے' اور مذکورہ گیٹ کو جلد ہی کھولے جانے کا امکان ہے۔

قبل ازیں گزشتہ برس اکتوبر میں سرحد پار سے فائرنگ میں 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

افغان فورسز کی جانب سے صوبہ کنٹر کے ضلع نارائی سے مارٹر گولے اور بھاری مشین گن سے چترال کے گاؤں آروندو کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں