پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مطلوب مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ

اپ ڈیٹ 04 فروری 2020
کوالالمپور سربراہی اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے بتایا کہ اس بارے میں بہت اچھی بات چیت ہوئی—تصویر: اسکرین گریب
کوالالمپور سربراہی اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے بتایا کہ اس بارے میں بہت اچھی بات چیت ہوئی—تصویر: اسکرین گریب

کوالالمپور: وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ ملائیشیا کے دورے پر موجود وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا ہے کہ پاکستان اور ملائیشیا کے مابین 3 معاہدے ہوئے ہیں۔

ملائیشیا میں ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے بتایا کہ ان معاہدوں میں سب سے اہم مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ ہے، جس کے تحت اگر دونوں ممالک کا کوئی شہری جرم کر کے ایک دوسرے کے ملک میں پناہ لے گا تو اسے حوالے کرنا ممکن ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ دوسرا سوشل پروٹیکشن کا سمجھوتہ ہے، ملائیشیا میں تقریباً 82 ہزار پاکستانی مزدور کی حیثیت سے کام کرتے ہیں جن کے پاس ماضی میں کسی قسم کا کوئی سہارا نہیں تھا کہ اگر وہ کوئی کسی حادثے میں ہلاک، معذور یا کسی بیماری کا شکار ہوجاتا تھا تو اسے انتہائی معمولی رقم دے دی جاتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کوالالمپور اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر افسوس ہوا، وزیراعظم

تاہم اس معاہدے کے تحت اگر پاکستانی مزدور ہلاک ہوجائے تو اہلِ خانہ کو اس کی تنخواہ کے مطابق پینشن ملتی رہے گی، اسی طرح اگر کوئی اپنے کام کی وجہ سے معذور ہوجائے یا کسی بیماری کا شکار ہوجائے تو تاحیات ریلیف ملے گا اور یہ خاصی خطیر رقم ہوگی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ ملائیشیا سے ترسیلات زر میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ایک ارب 55 کروڑ ڈالر پاکستان منتقل ہوتے ہیں۔

کوالالمپور سربراہی اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے بتایا کہ اس بارے میں بہت اچھی بات چیت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ کوالالمپور کے حوالے سے وزیراعظم پاکستان نے اپنے موقف کو واضح کردیا ہے کہ ہمارا مقصد امہ کو تقسیم کرنا اور متوازی تنظیم قائم کرنا نہیں تھا بلکہ ہمارا مقصد اقتصادی تعاون و ترقی تھی اور یہ دیکھنا تھا کہ باہمی طور پر ہم کیسے ایک دوسرے کا سہارا بن سکتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ہمارا مشترکہ ٹیلیویژن کا منصوبہ زیر التوا ہے جس پر آگے بڑھیں گے جبکہ وزیراعظم نے پریس کانفرنس میں اس حوالے سے سارے ابہام دور کردیے ہیں۔

وزیراعظم کا دورہ ملائیشیا

واضح رہے کہ عمران خان 2 روزہ دورے پر گزشتہ روز ملائیشیا پہنچے تھے، جہاں کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے بونگا رایا کمپلیکس آمد پر ملائیشیا کے وزیر دفاع محمد صابو اور اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا تھا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم 2 روزہ دورے پر ملائیشیا پہنچ گئے

ملائیشیا میں پاکستان کی ہائی کمشنر آمنہ بلوچ اور ہائی کمیشن کے دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، منصوبہ بندی وترقی کے وزیر اسد عمر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور سیکرٹری خارجہ سہیل محمود ان کے ہمراہ ہیں۔

وزیر اعظم کا یہ دورہ پاکستان اور ملائیشیا کے مابین مضبوط تعلقات اور دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید تقویت دینے کے تناظر میں مشترکہ عزم کی علامت ہے۔

اس حوالے سے وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا پاکستان اور ملائیشیا عقیدے اور ثقافت کے اعتبار سے قریبی اور دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں اور اس میں باہمی اعتماد اور مفاہمت کے خواہش مند ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں